کراچی: ( کرائم ڈیسک ) کارساز حادثہ کیس میں نتاشا کے وکیل عامر منصوب نے کہا ہے کہ میڈیا پر کیس سے متعلق بہت سی باتیں چل رہی ہیں، نتاشا کا ذہنی توازن درست نہیں، وقوعہ کے روز اس کی طبیعت خراب تھی۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نتاشا کے وکیل عامر منصوب کا کہنا تھا کہ نتاشا 18 اگست 2005 کو پہلی بار ذہنی امراض کے وارڈ میں داخل ہوئی، نتاشا کے ہسپتال کا ریکارڈ پیش کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نتاشا کی میڈیکل رپورٹ پر تحفظات ہیں، پولیس نے خون اور پیشاب کے نمونے شراب کے ٹیسٹ کی جانچ کے لئے تھے، یہ عجیب سی رپورٹ ہے پیشاب کے نمونے میں میتھا فیٹا مائن ہے خون میں نہیں ہے۔
عامر منصوب نے کہا کہ خاتون ذہنی امراض کی دوا لیتی ہیں ہو سکتا ہے ان دواؤں کا کوئی کیمیکل ہو، میڈیکل رپورٹ کے خلاف عدالت سے رجوع کریں گے، نتاشا کسی کمپنی کی مالک نہیں ہے وہ نتاشا کوئی اور ہے۔
انہوں نے کہا کہ درخواست ضمانت میڈیکل پر نہیں میرٹ پر لگائی ہے، نتاشا کے پاس 2031 تک کا برطانوی ڈرائیونگ لائسنس ہے، ہمارے اور برطانوی قوانین کے مطابق وہ پاکستان آمد کے چھ ماہ بعد لائسنس قابل قبول ہوگا۔
عامر منصوب کا کہنا تھا کہ پاسپورٹ کا ریکارڈ عدالت میں جمع کرا رہے ہیں، نتاشا 2 اگست 2024 کو لندن سے کراچی آئی تھی، نتاشا بنا اجازت کے گاڑی لے کر نکلی تھی، یہ گاڑی دانش اقبال نہیں بلکہ کمپنی کی ملکیت ہے۔
انہوں نے کہا کہ صلح سے متعلق کوئی معلومات میرے علم میں نہیں، پراسیکیوشن کی جانب سے 322 کا اطلاق غلط ہے، منشیات سے متعلق مقدمہ سمجھ سے بالاتر ہے، جو دفعات لگائی گئی ہیں ان کا اطلاق شراب پی کر چلانے پر ہوتا ہے۔