پچھلے ہفتے بھیرہ موٹروے پر بیکری سے جوس اور پیٹیز کھانے کے بعد چار افراد موت کے منہ میں چلے گئے۔
دو گھر اجڑ گئے۔
ان کی موت بھی معمہ تھی جو آج حل ہوا۔ بہت سے لوگ جوس کو موت کی وجہ قرار دے رہے تھے۔ آج ڈاکٹرز اور پولیس نے آخر موت کی وجہ معلوم کر ہی لی ۔
بھیرہ ( نیوز ڈیسک ) زندہ بچ جانے والے ڈرائیور عمر قاسم کے معدے کے سیمپل لیے گئے۔ سیمپل سے پتا چلا کہ پیٹیز میں زہر موجود تھا اور یہ زہر ان پیٹیز سے میچ کر گیا جو پہلے روز عمر قاسم کے بیان کے بعد پولیس نے بیکری سے قبضے میں لی تھیں یعنی جو قیمہ ان میں استعمال ہوا وہ مضر صحت یا کسی بیکٹریا کی وجہ سے زہر بن گیا تھا۔ جو جان لیوا فوڈ پوائزننگ کی وجہ بنا۔
عمر قاسم قے ہونے کی وجہ سے بچ گیا۔ پولیس کے مطابق کچھ پیٹیز کے اندر سے چھپکلی کی باقیات بھی نکلی ہیں۔ بیکری کا نام گورمے بیکری ہے۔ اور یہ بیکری خانقاہ ڈوگراں بھیرہ موٹروے کے قریب ہے اور نام اس لیے لکھا کہ باقی مسافر بھی محتاط رہیں۔ بیکری کی بنی ہوئی چیزوں سے ویسے بھی اجتناب کرنا چاہیے لیکن اس موسم میں جب ہر طرف حشرات الارض اور چھپکلیوں اور چوہوں کی بہتات ہوتی ہے- کبھی بھی بیکری کی بنی کوئی چیز مت خریدیں۔ نہ تو اس ملک میں ہائی جین کا خیال رکھا جاتا ہے اور نہ ان بیکریوں پر فوڈ اتھارٹی کی طرف سے کوالٹی یا تازگی چیک ہوتی ہے۔تو زہر کا کون پتا چلائے۔
اگر کوئی پکڑا بھی جائے تو اتنا تگڑا ہوتا ہے کہ چند لاکھ دے کر چھوٹ جاتا ہے ۔۔۔۔ جیسے بھیرہ موٹر وے کی بیکری ابھی تک سیل نہیں ہوئی نہ مالکان کو پکڑا گیا۔ اس لیے اپنی اور اپنے بچوں کی جان بچانے کے لیے ان سے بچ کے رہیں تو اچھا ہے۔ گھر کا صاف ستھرا پکا ہوا کھانا ساتھ رکھ کر سفر کریں۔