لاہور میں لٹنے پر جرمن سیاح کو کارروائی نہ کرنے کا مشورہ دینے والے 4 اہلکار گرفتار

ڈولفن اہلکار بغیر کارروائی کیے جرمن سیاح کو مطمئن کرکے چلے گئے، واردات سے کسی اعلیٰ افسر کو بھی آگاہ نہ کیا

لاہور ( کرائم ڈیسک ) صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں لٹنے والے جرمن سیاح کو کارروائی نہ کرنے کا مشورہ دینے والے 4 اہلکاروں کو گرفتار کرلیا گیا، اہلکاروں کو سی سی پی او بلال صدیق کی ہدایت پر گرفتار کیا گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق لاہور میں ہونے والی واردات کے بعد موقع پر پہنچنے والے اہلکار جرمن باشندے کو کارروائی نہ کروانے کا کہتے رہے، ڈولفن اہلکاروں نے واردات کے بارے میں کسی اعلی افسر کو بھی آگاہ نہ کیا، ڈولفن اہلکار بغیر کوئی کارروائی کیے جرمن سیاح کو مطمئن کر کے وہاں سے چلے گئے تھے۔
بتایا گیا ہے کہ جرمن سیاح نے وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کے دوران بتایا کہ واردات کے بعد ڈولفن فورس کے 4 اہلکار میرے پاس پہنچے اور انہوں نے کہا اس طرح کی چیزیں ہوجاتی ہیں آپ کسی قسم کی کارروائی نہ کریں، یہ بات سن کر وزیراعظم نے آئی جی پنجاب اور سی سی پی او لاہور سے کہا کہ اس چیز کا نوٹس لیں، جس پر سی سی پی او بلال صدیق نے چاروں اہلکاروں کو طلب کیا، ابتدائی انکوائری کے بعد انہیں گرفتار کرلیا گیا۔

جبکہ دوسری جانب پنجاب حکومت نے چند روزقبل لاہورمیں ڈاکوؤں کے ہاتھوں لٹنے والے جرمن سیاح کے نقصان کا ازالہ کردیا، سیکرٹری داخلہ پنجاب نور الامین مینگل نے لاہورمیں جرمن سیاح فلورین برگ سے ملاقات کی اور اسے 5 لاکھ روپے پیش کیے، اس موقع پر جرمن سیاح کا کہنا تھا کہ پاکستان پسندیدہ ترین ملک ہے، یہاں دوبارہ آنا چاہوں گا، پاکستانی علاقے اور لوگوں کے دل خوبصورت ہیں۔
بتایا جارہا ہے کہ غیرملکی سیاح کے ساتھ ڈکیتی کی واردات صدر کے علاقہ تھانہ جنوبی چھاؤنی کی حدود میں ہوئی جہاں جرمنی سے تعلق رکھنے والے 27 سالہ سیاح کو لوٹ لیا گیا، واقعے سے متعلق غیر ملکی سیاح نے بتایا کہ لاہور ایئرپورٹ کے اطراف میں کیمپنگ کر رہا تھا کہ اس دوران اچانک دو مسلح افراد نے آکر موبائل فون ان کے حوالے کرنے کا کہا، مزاحمت پر انہوں نے مارنا پیٹنا شروع کردیا، جس کے بعد ڈاکو آئی فون، 5 لاکھ روپے مالیت کا کیمرہ اور نقدی چھین کر فرار ہوگئے۔