تھانہ گوجرخان کی چوکی قاضیاں میں زیر حراست ملزم پولیس کے مبینہ تشدد سے جان کی بازی ہار گیا

راولپنڈی ( کرائم ڈیسک ) تھانہ گوجرخان کی چوکی قاضیاں میں زیر حراست ملزم پولیس کے مبینہ تشدد سے جان کی بازی ہار گیا۔
سی پی او کے حکم پر ایس ایچ او تھانہ سول لائنز کو کلوز لائن کر کے مجموعی طور واقعہ کے ذمہ دار 8 اہلکاروں کو چارج شیٹ جاری کر دی گئی ہے سی پی او نے ایس پی ہیڈکوارٹر کو واقعہ کی تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے رپورٹ طلب کرلی ہے اطلاعات کے مطابق ایس ایچ او سول لائنز راولپنڈی کے احکامات پر سول لائنز پولیس کے ایس آئی اسحاق، اے ایس آئی لیاقت کانسٹیبل سمید، عابد اور عبداللہ نے ذیشان نامی ملزم کوجھنڈہ چیچی سے حراست میں لیا ایس ایچ او سول لائنز کے احکامات پر مذکورہ اہلکاروں نے ملزم کو 8 گھنٹے تک اپنی تحویل میں رکھ کر مبینہ طور پر بدترین تشدد کا نشانہ بنایا اور بعد ازاں ملزم کو تھانہ گوجر خان کی چوکی قاضیاں کے ایس آئی ثقلین کی تحویل دیا گیا جہاں ملزم چوری کے ایک مقدمے میں مطلوب تھا تاہم چوکی قاضیاں منتقل کرنے کے دو گھنٹے بعد ملزم کی موت واقع ہوگئی اس حوالے سے بتایا گیا ہے کہ متوفی ذیشان 4 بچوں کا باپ تھا جس کی اہلیہ اور والدین پہلے ہی انتقال کر چکے ہیں باقی فیملی میں ایک معذور بھائی اور 5 بہنیں ہیں عزیز واقارب کا کہنا ہے کہ ذیشان ٹیکسی ڈرائیور تھا جو ماضی میں لڑائی جھگڑے کے معمولی مقدمہ میں جیل گیا تھا لیکن اس پر ماضی میں چوری کی کوئی ایف آئی اے کبھی درج نہیں ہوئی تھی پولیس نے بہنوں سمیت کسی قریبی عزیز و اقارب سے درخواست ہی وصول نہیں انہوں نے کہا کہ پولیس ہم سے درخواست وصول نہیں کر رہی جبکہ یہ بھی سنا ہے کہ پولیس خاموش رہنے کے عوض بھاری رقم کی پیشکش کر رہی ہے لیکن یہ پیشکش کس کو کی جارہی ہے اہل خانہ میں سے کسی کے علم میں نہیں دریں اثنا سی پی او نے تھانہ گوجر خان میں پولیس حراست میں شہری کے جاں بحق ہونے کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے ایس پی صدر سے واقعہ کی رپورٹ طلب کرلی ہے جبکہ ایس ایس پی آپریشنز نے ایس ایچ او تھانہ سول لائنز کو کلوز لائن کردیا ہے اور ایس ایچ او سمیت واقعہ میں ملوث تمام 8 اہلکاروں کو معطل کر کے چارج شیٹ جاری کر دی ہے ادھر پولیس ترجمان کے مطابق ملزم ذیشان رابری کے مقدمہ میں گوجرخان پولیس کو مطلوب اور سابقہ ریکارڈ یافتہ تھا تھانہ منتقلی کے دوران ملزم کی طبیعت ناساز ہونے پر ہسپتال منتقل کیا گیا جو علاج کے دوران اس کی موت واقع ہو گئی ملزم کی موت سے متعلق ضابطہ فوجداری کی دفعہ 174 کی کاروائی عمل میں لائی گئی جبکہ ایس پی ہیڈکوارٹرز واقعہ کی انکوائری کر کے 72 گھنٹے میں رپورٹ پیش کریں گے اور انکوائری رپورٹ کی روشنی میں قصوروار اہلکاروں کے خلاف محکمانہ کاروائی کی جائے گی۔