کراچی ،پان کی دکان میں ہونے والی ڈکیتی میں ڈی ایس پی بیٹے سمیت ملوث

ڈکیتی کی ویڈیو سامنے آنے کے بعد ڈی ایس پی اور بیٹے سمیت 3 افراد کو حراست میں لیا گیا ، ڈی ایس پی کے دو پرائیویٹ ملازم رافع اور بلال بھی ڈکیتی کے وقت موجود تھے

کراچی( کرائم ڈیسک ) کراچی کے علاقے گلشن اقبال میں پان کی دکان میں ہونے والی ڈکیتی میں ڈی ایس پی کے ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے ،بتایاگیا ہے کہ گزشتہ روز کراچی کے علاقے گلشن اقبال 13 ڈی میں پولیس موبائل میں آئے سادہ لباس افراد نے پان کے کیبن میں لوٹ مار کی اور فرار ہوگئے تھے جس کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی سامنے آئی تھی۔ڈی ایس پی کو شناخت کرلیا ہے، ڈی ایس پی کے دو پرائیویٹ ملازم رافع اور بلال بھی ڈکیتی کے وقت موجود تھے۔
ویڈیو سامنے آنے کے بعد اس کیس میں ڈی ایس پی اور بیٹے سمیت 3 افراد کو حراست میں لیا گیا تھا۔ تفتیشی ذرائع نے بتایا کہ اے وی سی سی نے ڈی ایس پی اور اس کے بیٹے کو ڈسٹرکٹ ایسٹ تفتیشی ٹیم کے حوالے کردیا ہے جب کہ تفتیشی پولیس نے ڈی ایس پی اور اس کے بیٹے کو مقدمے میں باقاعدہ طور پر گرفتار کرلیا ہے۔
گرفتار ملزم کی ابتدائی تفتیش کے بعد تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ پان کی دکان پرڈکیتی ڈی ایس پی نے کروائی تھی جبکہ گرفتار ملزم نے بھی ابتدائی تفتیش کے دوران انکشاف کیا ۔

ملزم بیٹے نے انکشاف کیا ہے وہ اپنے باپ کی پولیس موبائل لے کر لوٹ مار کیا کرتا تھا۔تفتیشی حکام کے مطابق گرفتار ڈی ایس پی ظفر کو 2 سال پہلے موبائل الاٹ ہوئی تھی۔ تفتیشی ٹیم نے موبائل ٹریکر سے لوکیشن چیک کی تو واردات کے وقت پولیس موبائل کرائم سین پر موجود تھی۔پولیس کا کہنا ہے کہ دونوں پرائیویٹ ملازمین نے ماسک پہن کر واردات کی، پرائیویٹ ملزمان کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارے جارہے ہیں۔
تفتیشی پولیس حکام نے بتایا کہ مدعی مقدمے نے بھی ڈی ایس پی کو شناخت کرلیا ہے، ڈکیتی کرنیوالے رافع اور بلال ڈی ایس پی کے پرائیوٹ ملازم تھے۔پولیس نے واقعات کی تحقیقات کیلئے دائرہ کار وسیع کردیا ہے، مقدمہ میں ایک ملزم تاحال مفرور ہے۔پان کی دکان میں ہونے والی ڈکیتی کی ویڈیو دیکھا جا سکتا ہے کہ 12 جون کو رات 10 بج کے 58 منٹ پر پولیس موبائل پان کی دکان پر رکی اور ڈکیت پولیس پارٹی تین منٹ تک اطمینان سے دکان میں لوٹ مار کرتی رہی۔اس حوالے سے دکاندار نے بتایا تھا کہ اس واردات میں اسے 70 ہزار روپے سے زیادہ کا نقصان ہوا ہے، یہی لوگ رواں ماہ کی 2 تاریخ کو بھی مجھ سے لوٹ مار کرکے گئے تھے۔