کراچی: ( کرائم ڈیسک ) قانون نافذ کرنے والے اداروں نے پاک کالونی سے گرفتار لیاری گینگ وار کے کمانڈر یاسر گولا سے تحقیقات مکمل کر لی ہیں۔ یاسر گولا نے منشیات فروشی اور لیاری گینگ وار سے متعلق انکشافات کرتے ہوئے کہا کہ بچپن سے ہی منشیات فروشی کے نیٹ ورک سے وابستہ رہا، برسوں سے گینگ وار دھڑوں سے بھی تعلق رہا، شہزاد بجھو، ساجد مٹھل، ثاقب اور دلاور سمیت آٹھ ساتھی مارے جا چکے ہیں، پاک کالونی میں ریاست جدگال اور کاشف ڈاڈا خوف کی علامت بنے ہوئے ہیں۔
ملزم نے پولیس کو مزید بتایا ہے کہ پاک کالونی میں رہنے والے مجبوراً منشیات فروشی پر خاموشی اختیار کرتے ہیں، پاک کالونی میں مخبر کی سزا صرف موت ہے، کاشف ڈاڈا نے گولیمار میں منشیات فروشی کیخلاف آواز اٹھانے پر گھر سے نکال کر قتل کیا۔
یاسر گولا نے بتایا کہ گوادر اور بلوچستان میں روپوشی کیلئے بہترین آماجگاہیں موجود ہیں، گوادر میں روپوشی اختیار کرتا رہا، صرف پیشی کیلئے کراچی آتا تھا، نشاندہی کرنے والوں کو گھر سے نکال کر مار دیا جاتا تھا، پولیس کی تیز کارروائیوں سے منشیات فروشی اور لیاری گینگ وار سے وابستہ کردار خوفزدہ ہیں کچھ علاقہ چھوڑ چکے ہیں اور کچھ جیل میں ہیں۔
پولیس کے مطابق ایک ماہ کے دوران گٹکے کے 9 بڑے ٹھکانے برآمد کرائے گئے، کروڑوں روپے کی چھالیہ، آٹو میٹک مشینیں اور تیار گٹکا برآمد ہوئے، منشیات فروشوں کیخلاف بھی بلا تفریق کارروائیاں کی گئیں، لیاری گینگ وار سے وابستہ کئی کرداروں کو پاک کالونی پولیس گرفتار کر چکی، کاشف ڈاڈا اور دیگر انڈر گراؤنڈ ہیں، تلاش میں ٹیکنیکل بیسڈ کارروائیوں کا سلسلہ جاری ہے۔