سی آئی اے اہلکارمنشیات فروشوں سے ملے ہوئے ہیں، کارروائی کا ٹاسک اعلیٰ افسران نے مجھے سونپا ہے لیکن سی آئی اے اہلکار مجھے کارروائی کرنے پر ہراساں کر رہے ہیں،محمد خالد کاویڈیو بیان
لاہور( نیوز ڈیسک ) ایس ایچ ا و ہڈیارہ نے سی آئی اے اہلکاروں پرسنگین الزامات عائدکرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ منشیات فروشوں کی پشت پناہی کررہے ہیں،ایس ایچ او محمد خالد کا کہنا ہے کہ سی آئی اے اہلکارمنشیات فروشوں سے ملے ہوئے ہیں ۔اس سلسلے میں ایس ایچ او نے اپنے ویڈیو بیان میں کہا ہے کہ منشیات فروشوں کے خلاف کارروائی کا ٹاسک اعلیٰ افسران نے مجھے سونپا ہے، لیکن سی آئی اے اہلکار مجھے کارروائی کرنے پر ہراساں کر رہے ہیں، جب معاملے کی نشان دہی کی تو میرے خلاف اب جھوٹی رپورٹ مرتب کی جا رہی ہے۔
سی آئی اے اہلکار علاقے سے منشیات فروش لے جا کر چھوڑ دیتے ہیں، ملزمان کی گرفتاری پر ضابطے کی کارروائی بھی پوری نہیں کی جاتی۔ایس ایچ او خالد خان نے اعلیٰ افسران سے اس معاملے کا نوٹس لینے کی اپیل کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ سی آئی اے اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی جائے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل گزشتہ سال سی آئی اے اینٹی منشیات سیل اقبال ٹاﺅن کے انچارج انسپکٹر مظہر اقبال کو سات کروڑ اکیس لاکھ روپے لینے کے الزام میں محکمہ سے برخاست کیا گیاتھا۔
ڈی آئی جی انویسٹی گیشن عمران کشورکی سربراہی میں کمیٹی نے منشیات فروشوں سے تعلق اور منشیات فروخت کرنے کے الزام پر انکوائری کی تھی جس میں انسپکٹر مظہر اقبال گنہگار ثابت ہوئے تھے۔ انکوائری کمیٹی کی رپورٹ کے بعد ڈی آئی جی عمران کشور نے انسپکٹر مظہر اقبال کو نوکری سے برخاست کیا گیاتھا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق انسپکٹر مظہر اقبال کو اس سے قبل محکمہ پولیس سے آٹھ بار نوکری سے برخاست کیا گیا تھا جبکہ قتل اقدام قتل، ڈکیتی منشیات فروخت کرنے سمیت دیگر دفعات کے تحت چودہ مقدمات بھی درج کیے گئے تھے۔ منشیات فروشی میں ملوث ہونے پر اینٹی نارکوٹکس فورس نے بھی انسپکٹر مظہر اقبال کے خلاف مقدمہ درج کر رکھا تھا۔