چھیڑ خانی کرنے سے منع کیوں کیا،اوباش نوجوان نے لڑکی پر تیزاب پھینک دیا

لڑکی میلاد سے گھر واپسی جا رہی تھی کہ راستے میں اوباش نوجوان نے اسے چھیڑنا شروع کر دیا تھا،تیزاب گردی سے متاثرہ لڑکی کا چہرہ، گردن اور دیگر جسم کا حصہ جھلس گیا،پولیس

بہاولنگر( کرائم ڈیسک ) بہاولنگر میں چھیڑ خانی کرنے سے منع کرنے پر نوجوان لڑکے نے لڑکی پر تیزاب پھینک دیا ، اوباش نوجوان کو چھیڑ خانی سے منع کرنا 18 سالہ لڑکی کا جرم بن گیا۔ نوجوان لڑکی تیزاب پھینکنے سے شدید جھلس گئی اور متاثرہ لڑکی کا چہرہ، گردن اور دیگر جسم کا حصہ جھلس گیا۔پولیس کے مطابق متاثرہ لڑکی کو طبی امداد کیلئے ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے، لڑکی کی شناخت سدرہ کے نام سے ہوئی ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ لڑکی میلاد سے گھر واپسی جا رہی تھی کہ راستے میں اوباش نوجوان نے اسے چھیڑنا شروع کر دیا تھا جب لڑکی نے اسے منع کیا تو اوباش نے غصے میں آکر اس پر تیزاب پھینک دیا۔ ملزم تیزاب گردی کے بعد موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔متاثرہ لڑکی کے والد کی مدعیت میں تھانہ ڈونگہ بونگہ میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے، ملزم کی گرفتاری کےلئے چھاپے مارے جارہے ہیں۔

خیال رہے کہ تین ماہ قبل لاہور کے علاقے شاہدرہ میں بھی رشتے سے انکار پر خاتون ٹیچر پر تیزاب پھینک دیا گیاتھا۔دو نامعلوم موٹرسائیکل سواروں نے رشتہ سے انکار پر خاتون سکول ٹیچر پر تیزاب پھینکا تھا۔پولیس کے مطابق متاثرہ سکول ٹیچر کی شناخت عائشہ کے نام سے ہوئی تھی۔تیزاب گرنے کے نتیجے میں سکول ٹیچر کا چہرہ بری طرح جھلس گیاتھاجسے سپتال منتقل کردیا گیا تھا۔
پولیس کے مطابق ملزم کو سیالکوٹ ایئرپورٹ سے گرفتار کر لیا گیاتھا جس کی شناخت عمر کے نام سے ہوئی تھی۔ ملزم متاثرہ عائشہ کو پسند کرتا تھا، اور اس نے رشتے سے انکار پر عائشہ کے منہ پر تیزاب پھینک دیا تھا۔سینیئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) ڈاکٹر انوش مسعود کا کہنا تھا کہ عمر ڈوگر نامی مرکزی ملزم لیڈی سکول ٹیچر پر مبینہ طور پر تیزاب پھینکنے کے بعد بیرون ملک فرار ہونے کیلئے سیالکوٹ ائیرپورٹ پہنچا تھا جسے پولیس نے بَروقت کارروائی کرکے گرفتار کر لیاتھا۔ڈاکٹر انوش مسعود کے مطابق ملزم عمر نےبتایا وہ متاثرہ لیڈی اسکول ٹیچر سے شادی کا خواہش مند تھا مگر اسکول ٹیچر نے اس سے شادی سے انکار کر دیا جس پر اس نے طیش میں آ کر اس کے چہرے پر تیزاب پھینک دیا تھا۔