مقدمے میں نامزد ملزمان کو پی ایف ایس اے لیب لاہور لایا جائیگا جہاں ملزمان کے مزید ٹیسٹ کئے جائیں گے، سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو بھی فرانزک کے لئے بھیج دی گئی
لاہور( کرائم ڈیسک ) ٹوبہ ٹیک سنگھ میں بھائی کے ہاتھوں قتل ہونے والی ماریہ قتل کیس میں بھائی اور باپ سمیت 4 افراد کو مزید ٹیسٹ کروانے کیلئے لاہور منتقل کر دیا گیا ، ملزمان کا پولی گراف ٹیسٹ بھی کرایا جائے گا،مقدمے میں نامزد چاروں ملزمان کو پی ایف ایس اے لیب لایا جائیگا جہاں ملزمان کے مزید ٹیسٹ کئے جائیں گے جبکہ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو بھی فرانزک کے لئے بھیج دی گئی ہے۔
ڈی این اے رپورٹ کے بعد مقدمے میں مزید دفعات شامل کی جائیں گی ۔مقتولہ کے باپ اور 2بھائیوں کو پولیس ٹیم ڈی این اے ٹیسٹ کیلئے لے کر لاہور روانہ ہوگئی ہے۔ڈسٹرکٹ پولیس آفیسرعبادت نثار کا کہنا ہے کہ ویڈیو بنانے والے مقتولہ ماریہ کے بھائی شہباز اور اس کی بیوی کو بروقت پولیس کو اطلاع نہ دینے پر شک کی بنا پر گرفتار کیا گیا ہے۔
چاروں ملزمان سے تفتیش کا عمل جاری ہے۔
دریں اثناءٹوبہ ٹیک سنگھ میں ماریہ قتل کیس کا تفتیشی افسر تبدیل کردیا گیا، سب انسپکٹر احمد رضا کی بجائے انسپکٹر علی رضا کو تفتیش دے دی گئی۔پولیس نے بتایا تھا کہ ماریہ قتل کیس میں چاروں ملزمان جسمانی ریمانڈ پر ہیں اور چاروں ملزمان سے تفتیش کا عمل جاری ہے تاہم ڈی این اے رپورٹ کے بعد مزید دفعات لگائیں گے۔خیال رہے کہ پولیس نے مقتولہ ماریہ کے دوسرے بھائی شہبازاور بھابی سمیرا کو بھی گرفتار کیا تھا اور دونوں کے ڈی این اے کے نمونے حاصل کر کے انہیں شامل تفتیش کیا گیا۔
ڈی این اے رپورٹ کے بعد صورتحال مزید واضح ہوگی۔اس سے قبل مقتولہ ماریہ کے بھائی اور باپ نے بیٹی کو قتل کرنے کا اعتراف کر لیا تھا، جبکہ بھائی نے بہن کے ساتھ زیادتی کا بھی اعتراف کیا تھا۔نیشنل کمیشن آف ہیومن رائٹس کے کوآرڈینیٹرمحمد خالد نے بھی گزشتہ روز جائے وقوع کا دورہ کیا اور اوراہل علاقہ کے بیانات قلمبند کئے تھے۔قبل ازیں عدالت نے شہبازاوراس کی اہلیہ سمیرا کو چار دن کے جسمانی ریمانڈ پرپولیس کے حوالے کیا تھا جبکہ مرکزی ملزم فیصل اوراس کے والد عبد الستار بھی چار دن کے جسمانی ریمانڈ پر ہیں۔
یاد رہے کہ ٹوبہ ٹیک سنگھ میں بھائی نے اپنی سگی 22سالہ بہن ماریہ کو گلا دباکر قتل کر دیاتھا۔ ٹوبہ ٹیک سنگھ میں بھائی کے ہاتھوں قتل ہونے والی ماریہ کی بھابھی اور بھائی نے ملزمان پر لڑکی سے زیادتی کا الزام عائد کیا تھا اور کہا تھا کہ ملزمان نے انہیں بھی جان سے مارنے دھمکیاں دی تھیں۔ماریہ کے بھائی شہباز اور بھابھی نے ملزمان فیصل اور عبدالستار پر لڑکی سے زیادتی کا الزام عائد کردیا۔منظر عام پر آنے والی ویڈیو میں یہی خاتون قتل کے وقت بنائی جانے والی ویڈیو میں بھی نظر آرہی تھیں۔