میڈیکل رپورٹ کے مطابق مقتولہ ماریہ کے گلے کی ہڈیاں ٹوٹی ہوئی تھیں، جسم کے کئی حصوں پر تشدد کے نشانات بھی پائے گئے
ٹوبہ ٹیک سنگھ ( کرائم ڈیسک ) ٹوبہ ٹیک سنگھ میں بھائی اور باپ کے ہاتھوں قتل ہونے والی ماریہ کی ابتدائی میڈیکل رپورٹ منظر عام پر آگئی ، میڈیکل رپورٹ کے مطابق مقتولہ ماریہ کے گلے کی ہڈیاں ٹوٹی ہوئی تھیں۔ میڈیکل رپورٹ میں مزید بتایاگیاہے کہ جسم کے کئی حصوں پر تشدد کے نشانات بھی پائے گئے۔مقتولہ کے ڈی این اے ٹیسٹ کے لئے نمونے فرانزک لیب کو بھیجوا دئیے گئے ہیں ۔
پولیس کے مطابق 17 اور 18 مارچ کی درمیانی شب مبینہ طور پر بھائی اور والد نے ماریہ کو قتل کرکے خاموشی سے رات کے وقت تدفین کردی تھی۔خیال رہے کہ بھائی کے ہاتھوں قتل ہونے والی ماریہ کی بھابھی اور بھائی نے ملزمان پر لڑکی سے زیادتی کا الزام عائد کیا تھا اور کہا تھا کہ ملزمان نے انہیں بھی جان سے مارنے دھمکیاں دی تھیں۔
ماریہ کے بھائی شہباز اور بھابھی نے ملزمان فیصل اور عبدالستار پر لڑکی سے زیادتی کا الزام عائد کردیا۔
مقتولہ ماریہ
منظر عام پر آنے والی ویڈیو میں یہی خاتون قتل کے وقت بنائی جانے والی ویڈیو میں بھی نظر آرہی تھیں، جبکہ قتل کی ویڈیو بنانے والا شہباز ہے۔مقتولہ کی بھابی نے بتایا کہ ماریہ میری نند تھی، ہم جہاں رہتے تھے وہاں میرا بندہ (شوہر) مزدوری کرتا تھا، میری دو بیٹیاں ہیں، ماریہ اس کا بھائی اور باپ گھر پر رہتے تھے، ہم روزے رکھنے کیلئے گھر آئے کہ روزے گھر پر رکھیں گے، جب ہم گھر آ ے تو ماریہ میرے آگے روئی، وہ کہنے لگی کہ بھابھی میرے ساتھ ایسے ایسے ظلم ہورہا ہے، میرے بھائی کو بتاوٴ کہ وہ مجھے انصاف دلائے اور باپ اور بیٹے سے بچائے۔
یاد رہے کہ تھانہ صدر ٹوبہ کی حدود کے علاقے چک نمبر 477 ج ب آلو وال میں 17 اور 18 مارچ کی شب ماریہ نامی لڑکی کوگلا دبا کر قتل کیا گیا۔گزشتہ روزبھائی کے ہاتھوں اپنی بہن کی گلا دبا کر قتل کرنے کی ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں مرنے والی لڑکی ماریہ کے والد بھی قتل کے موقع پر آرام سے سب کچھ دیکھتا رہا ۔ ملزم فیصل نے 3 منٹ تک بہن کے منہ پر تکیہ رکھا۔
کمرے میں باپ اور گھر کے دیگر افراد بھی موجود تھے۔منظرعام پرآنے والی ویڈیو میں رشتہ دار قتل کی ویڈیو بناتا رہا جبکہ باپ اور ایک عورت بھی اس موقع پر موجود تھے جو سکون سے قتل کا منظر دیکھتے رہے۔ قتل کے بعد لڑکی کی خاموشی سے تدفین بھی کر دی گئی۔ ملزمان کے خلاف پولیس کی مدعیت میں قتل کا مقدمہ درج کرتے ہوئے باپ اور بیٹے کوگرفتار کرلیاگیا تھا جبکہ مقتولہ کے دوسرے بھائی نے قبرکشائی کی درخواست بھی دی تھی۔