انویسٹیگیشن ونگ نے بچوں کا کریمنل ریکارڈ کمپیوٹر ڈیٹا سے ختم کرنے کیلئے مراسلہ لکھ دیا
لاہور(نیوز ڈیسک) کم عمر ڈرائیورز کا کریمنل ریکارڈ بنانے کے خلاف کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے، انویسٹیگیشن ونگ نے بچوں کا کریمنل ریکارڈ کمپیوٹر ڈیٹا سے ختم کرنے کیلئے مراسلہ لکھ دیا۔جسٹس علی ضیاء باجوہ نے ایڈووکیٹ رانا سکندر کی درخواست پر سماعت کی۔ پولیس حکام، نادرا کے نمائندے عدالت میں پیش ہوئے۔ لاہور پولیس انویسٹیگیشن ونگ نے رپورٹ عدالت میں پیش کردی۔
عدالت نے کم عمر ڈرائیور بچوں سے متعلق جوینائل ایکٹ پر عملدرآمد رپورٹ طلب کرلی۔عدالت نے احکامات پر عملدرآمد رپورٹ یکم فروری کو طلب کرلی۔ رانا سکندر ایڈووکیٹ نے کہا کہ پولیس کم عمر بچوں کا نام کریمنل ریکارڈ میں شامل کر رہی ہے، چیف ٹریفک آفیسر نے عدالت میں بیان دیا تھا کہ کم عمر ڈرائیورز کا نام کریمنل ریکارڈ میں شامل نہیں کیا جائے گا، سی ٹی او کی عدالت میں یقین دہانی کے باوجود بچوں کے نام سی آر او میں شامل کیے جا رہے ہیں۔
بچوں کے ابھی شناختی کارڈز بنے نہیں لیکن کریمنل ریکارڈ بن رہا ہے۔درخواست میں استدعا کی گئی کہ کم عمر ڈرائیورز کے نام کو کریمنل ریکارڈ میں شامل نہ کیا جائے۔جن بچوں کا سی آر او میں نام شامل کیا گیا اسے خارج کیا جائے۔ادھر سی پی او سید خالد ہمدانی کی ہدایت پر گزشتہ روز مزید52 کم عمر ڈرائیوروں کے خلاف مقدمات درج کئے گئے۔تفصیلات کے مطابق سی پی او سید خالد ہمدانی کی ہدایت پر کم عمرڈرائیوروں کے خلاف کارروائیاں کرتے ہوئے گزشتہ روز راولپنڈی پولیس نی52کم عمر ڈرائیوروں کے خلاف مقدمات درج کیے گئے،خصوصی مہم کے دوران اب تک6694مقدمات درج کیے گئے ہیں۔
سی پی اوسید خالدہمدانی نے کہاکہ کم عمر ڈرائیوروں کے خلاف کارروائیوں کو مزید موثر کیا جا رہا ہے، والدین کم عمر ڈرائیوروں کی حوصلہ شکنی کریں، لائسنس کے اہل طلباء و طالبات کے لیے تعلیمی اداروں میں خصوصی کلاسز کا بھی آغاز کیاجا رہا ہے،کم عمر ڈرائیور ناصرف اپنی بلکہ دیگر شہریوں کی زندگی کے لیے خطر ے کا باعث ہیں۔