سرکاری ریکارڈ پرائیویٹ لوگوں کے سپرد، پنجاب ہائی کورٹ کے حکم کی کھلم کھلا خلاف ورزی جاری،قانون سے ہٹ کر نادرا کو بائی پاس کرکے پٹواری کے پرائیویٹ ملازمین بغیر ایف آر سی وراثتیں درج کرنے میں مصروف
ہماری (مرحومہ)والدہ کی وراثت پٹواری کے پرائیویٹ ملازم نے غیر متعلقہ افراد کے نام منتقل کر دی، مسماةمسرت نذیر و عذرا بیگم (متاثرین بہنوں کا الزام)،جعلسازی مسمی رستم اور متعلقہ پٹواری کے پرائیویٹ نوکر نے کی متاثرہ بہنوں کا موقف
راولپنڈی(حالات انوسٹی گیشن ڈیسک) تفصیلات کے مطابق راولپنڈی کے حلقہ پٹوار سہال کے پٹواری کا اپنی سیٹ سےغائب رہنا معمول بن گیا – متعلقہ پٹواری نے دو دفاترقائم کر رکھے ہیں دونوں دفاتر میں پٹواری کے پرائیویٹ ملازم سرکاری ریکارڈ کی چھان بین کرتے ہوئے پائے گئے ہیں۔ حالات انوسٹی گیشن ٹیم نے اس پٹواری کے خلاف کافی ثبوت اکھٹے کر لئے ہیں اور مزید انوسٹی گیشن جاری ہے اس کے بعد منظرعام پر لایا جائے گا۔ اس حلقہ میں جعلسازی کا کام زوروں پر ہے لوگوں کی شاملات، ملکیتی اراضی اور غیر قانونی وراثتی انتقال درج کئے جا رہے ہیں ۔ مسماة ممسرت نذیر اور اسکی بہن عذرا بیگم نے حالات انوسٹی گیشن ٹیم کو بتایا کہ ہم دو بہنیں ہیں ہماری وراثت پٹوار حلقہ سہال کے پٹواری کے پراﺅیٹ ملازم نے مسمی رستم کو خوش کرنے کے لئے غلط وراثت درج کر کے اس کو فرد بھی جاری کر دیا- دونوں بہنوں کے مطابق وراثتی زمین سے ہم دونوں بہنوں کا حصہ مختصر کر کے ہماری دو خالاﺅں کو جدی حصہ دے دیا جو کہ بہت پہلے فوت ہو چکی ہیں جبکہ قانون کے مطابق خالائیں جدی نہیں ہوتیں بلکہ بھائی ،والد یا بھتیجے جدی ہو تے ہیں مذیدبتایا کہ وراثت بغیر ایف آر سی درج کی گئی پٹوااری کے پرائیویٹ ملازم کو کیسے معلوم ہوا کہ ہماری مرحوم والدہ کا جدی کون ہے اس وراثت کو نادرا کیسے تسلیم کرے گا یہ سارا کام پٹواری کی ایما پر پرائیویٹ ملازمین نے سر انجام دیا- اس کے علاوہ مسماة م مسرت نذیر اور عذرا بیگم نے مزید بتایا کہ ہماری وراثتی زمین جو دادا کی جانب سے ہم بہنوں کو ملی ہے اس کا فرد بھی جاری نہیں کیا جا رہا-
ان کا کہنا ہے کہ ہمیں شک ہے کہ پٹواری نے اپنے پرائیویٹ ملازمین کے ساتھ مل کرجعل؛سازی سے ہماری زمین دی ہے یہی وجہ ہے ہمیں ہماری زمین کا فر جاری نہپیں کیا جا رہا دونوں بہنوں نے اے سی صدر سے درخواست کی ہے کہ وہ خود انتقال رجسٹر منگوا کر چیک کریں اور ہماری ملکیتی زمین کا فرد جاری کروانے میں اپنا کردار ادا کریں۔
یاد رہے اس موضع کا پٹواری پنجاب ہائی کورٹ کے حکم کی کھلم کھلا خلاف ورزی میں ملوث پایا گیا ہے- اینٹی کرپشن اسٹبلشمنٹ اپنا کردار ادا کر کے اس پٹواری کا تمام ریکارڈ حاصل کرے اور پرائیویٹ نوکر رکھنے اور اس کے خلاف پنجاب ہائی کورٹ کے احکامات کے تحت کاروائی کرے۔