فیصل آباد (نیوز ڈیسک) محکمہ ریونیو کی عدم دلچسپی کی وجہ سے پٹوار خانے مبینہ کرپشن کا گڑھ بن گئے ہیں-پٹوار خانوں میں فرد بیع،انتقال وراثت یا ریکارڈ فرد کے اجرا کیلئے سرکاری فیس سے کئی گنا زائد پیسے وصول کیئے جانے کا انکشاف ہوا ہے-ذرائع کے مطابق کسی بھی پٹوار خانے میں سرکاری فیس کے مطابق پیسے وصول نہیں کیے جاتے-
پٹوار خانے رشوت کا گڑھ بن چکے ہیں جہاں شہریوں کو دونوں ہاتھوں سے لوٹا جا رہا ہے-خصوصآٓ ضلع کے دیہی اور دور دراز کے علاقوں میں واقع پٹوار خانوں میں پٹواریوں اور منشیوں نے رشوت کے بازار کو دوام اور بام عروج بخشا ہوا ہے-محکمہ ریونیو کی عدم دلچسپی اور دست شفقت کی وجہ سے پٹواری دین ،اخلاق ،قاعدے قانون تمام چیزوں سے عاری صرف عوام کو لٹنا اپنا فرض عین سمجھ کر اس گنگا جل میں خوب اشنان کر رہے ہیں-
اس پر مزید لطف یہ کہ ذرائع کے مطابق اینٹی کرپشن کے ریکارڈ یافتہ گویا انعام یافتہ پٹواریوں کے پٹوار خانوں میں کام کرنے کا بھی انکشاف ہوا ہے لیکن محکمہ ریونیو کی جانب سے کوئی کاروائی عمل میں نہیں لائی جا رہی…….؟ شہری اور متاثرین ارباب اختیار کی جانب دیکھ رہے ہیں اور سوال کرتے نظر آتے ہیں کہ کیا یہ رشوت ستانی اور چور بازاری کی اسلامی جمہوریہ پاکستان میں آزادی ہے اور کیا یہ جرم ہے بھی یا نہیں اگر جرم ہے تو پھر یہ رشوت ستانی کیوں.