ناجائز تجاوزات،سرکار ی قیمتی پلاٹوں پر قبضہ اس ملک کا سب سے بڑا درد سر ہے
سابقہ ادوار حکومت میں اس قبضہ مافیا کی پانچوں انگلیاں گھی میں رہیں اور انہوں نے قومی وسائل کو دونوں ہاتھوں سے لوٹا ساسی آشیرباد پر لینڈ مافیا نے سرکاری اراضی کے ساتھ ساتھ معصوم شہریوں کے ملکیتی رقبوں پر بھی ہاتھ صاف کیا اور اثر و رسوخ کی بنا پر ان کے خلاف کوئی قانونی کاروائی عمل میں نہ لائی جاسکی لیکن پنجاب حکومت نے قبضہ مافیا کے خلاف کارروائیوں اورنتائج کی رپورٹ طلب کر لی ہے۔اس میں ترجیحی بنیادوں پر شاملات، وقف زمینوں کی واگزاری کے ساتھ ساتھ قبضہ گروپوں کے سرکردہ افراد کی گرفتاریوں، ان کے خلاف درج مقدمات اورتازہ پیشرفت جیسی معلومات شامل کی جائیں گی۔
ملک بھر میں بااثر افراد سرکاری زمینوں پر قبضہ جمائے ہوئے ہیں ،پی ٹی آئی دور حکومت میں ایسے قبضہ گروپوں کے خلاف کریک ڈائون کیا گیا تھا مگر جیسے ہی حکومت تبدیل ہوئی تو وہ ساری کارروائیاں دھری کی دھری رہ گئیں ۔اب نگران حکومت نے قبضہ گروپوں کے خلاف کارروائیوںکا فیصلہ کیا ہے ۔اس سلسلے میں کمشنروں، ڈپٹی کمشنروں، اسسٹنٹ کمشنروں، پولیس اور اینٹی کرپشن حکام کو بھی تعاون کرنے کا پابند بنایا گیا تھا۔اسی کی رپورٹ اب تمام صوبائی انتظامی سیکرٹریزسے مانگی گئی ہے کہ رپورٹ میں واگزار کرائی گئی سرکاری اراضی ، موضع کا نام، خسرہ اور گرداوری نمبر، آپریشن کلین اپ کی تاریخ اور اس میں تعاون کرنے والے اداروں اور فورسز کی تفصیلات بتائی جائیں تاکہ اس بات کا علم ہو سکے کہ ابھی کتنی مالیت کی زمین کا قبضہ واپس لیا گیا ہے ۔
قبضہ گروپ ہمیشہ بااثر افراد اور سیاستدانوں کی پشت پناہی کے بغیر کوئی کام نہیں کرتے ،اس لیے ضروری ہے کہ ایسے پشت پناہوں کے خلاف بھی کارروائی کی جائے ۔
کالم نگار کی رائے سے ادارے کا متفق ہونا ضروری نہیں-