ملزم کے بیوی کے ساتھ کشیدہ تعلقات تھے، اسے شک تھا کہ سالی اس کی بیوی کو ورغلاتی ہے۔بچوں کے والد کی گفتگو
مظفرگڑھ (کرائم ڈیسک) بچوں کو اغوا کے بعد قتل کرکے ان کا گوشت کھانے والا درندہ بچوں کا خالو نکلا ۔ رپورٹ کے مطابق ملزم کی جانب سے سات سالہ علی کو بھی ڈرانے کا انکشاف سامنے آیا ہے۔علی نے بہن اور چچا زاد بھائی کے ساتھ پیش آنے والے واقعے پر کہا کہ ملزم ڈراتا رہا کہ شور کیا تو چھری سے ذبح کر دے گا۔
اس لرزہ خیز واقعے کے بعد پورے علاقے میں کہرام مچ گیا۔ پولیس بھی فوری ایکشن میں آئی اور ملزم کو ایک ڈیرے سے گرفتار کر لیا۔رپورٹ کے مطابق علی اور حفصہ کے والد کا کہنا ہے کہ ملزم بچوں کا خالو ہے۔اس کے بیوی کے ساتھ کشیدہ تعلقات تھے، اسے شک تھا کہ سالی اس کی بیوی کو ورغلاتی ہے۔ جب کہ نجی ٹی وی سے گفتگوکرتے ہوئے بازیاب ہونے والے بچے علی حسن نے کہا کہ ان کا رشتہ دار بلال بہانے سے اسے اور دیگر بچوں کو موٹر سائیکل پر بٹھا کر لے گیا،بلال نے جمعے کے روز ہی چمرو والی میں 3سالہ عبداللہ کو چھری کے ذریعے ذبح کرکے قتل کیا جبکہ ہفتے کے روز ڈیڑھ سالہ حفظہ کو ذبح کرکے قتل کیا گیا۔
7سالہ علی حسن نے کہاکہ دونوں بچوں کو ذبح کرنے کے بعد بلال ان کا گوشت پکوا کر کھا گیا جبکہ بلال نے اسے بتایا کہ اس نے گوشت دربار پر بھی بانٹا ہے اور ہوٹل والوں کو بھی دیا۔ پولیس کے سرچ آپریشن کے دوران نواحی علاقے چمرو والی میں کماد کے کھیت سے 3سالہ عبداللہ کی کھوپڑی،ایک چھری اور کپڑے برآمد کرلیے گئے ۔خیال رہے کہ مظفرگڑھ کے علاقے خان گڑھ میں 8دسمبر کو 7سالہ علی حسن، اس کی ڈیڑھ سالہ بہن حفظہ اور ان کے 3سالہ کزن عبداللہ کو اغواء کیا گیا تھا، تھانہ خان گڑھ پولیس اغواء کا مقدمہ درج کرنے کے بعد معاملے کی روایتی تفتیش میں مصروف رہی۔
اہل علاقہ کی نشاندہی پر پولیس نے 11دسمبر کو ملزم بلال کو ایک ڈیرے سے گرفتار کرکے 7سالہ علی حسن کو بازیاب کروالیا۔ پولیس ملزم کی گرفتاری کے بعد بھی 3 روز تک دو دیگر مغوی بچوں سے متعلق کچھ نہ اگلوا سکی۔ بازیاب ہونے والے 7سالہ علی حسن کو تین روز بعد ہوش آیا تو اس کی نشاندہی پر بدھ کوڈیڑھ سالہ حفظہ اور 3سالہ عبداللہ کی تلاش کیلئے آپریشن شروع کیا گیا تھا۔