پنڈدادنخان ،پسند کی شادی جرم بن گئی‘ نوبیاہتا جوڑا مسجد کے احاطے میں قتل

لڑکی کے گھر والوں نے دونوں کو صلح کا پیغام بھجوایا اور فائرنگ کرکے موت کے گھاٹ اُتار دیا

جہلم ( کرائم ڈیسک) صوبہ پنجاب کے شہر جہلم میں پسند کی شادی کرنے والے جوڑے کو مسجد کے احاطے میں قتل کردیا گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ افسوسناک واقعہ جہلم کی تحصیل پنڈ دادنخان کے نواحی قصبہ للہ میں پیش آیا جہاں کے رہائشی رحمان رسول نے صفیہ نامی لڑکی سے پسند کی شادی کی، جس پر جوڑے کو فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا۔

پولیس حکام نے بتایا ہے کہ صفیہ نامی لڑکی نے رحمان رسول نامی نوجوان سے پسند کی شادی کی اور دونوں گھروں سے بھاگ گئے، جس پر لڑکی کے گھر والوں نے دونوں کو صلح کا پیغام بھجوایا اور جوڑے کو صلح کے بہانے گھر بلایا جہاں دونوں سے تلخ کلامی کی، جس پر نو بیاہتا جوڑا ڈر کر بھاگ گیا اور مسجد میں پناہ لینے کی کوشش کی تو لڑکی کے اہل خانہ نے مسجد کے احاطے میں فائرنگ کرکے دونوں کو قتل کردیا اور موقع سے فرار ہوگئے۔
پولیس حکام کا کہنا ہے واقعے کے بارے میں ایک چرواہے نے رپورٹ دی اور اطلاع ملتے ہی للہ پولیس اور ریسکیو کی ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں اور لاشوں کو پوسٹمارٹم کے لیے پنڈ دادنخان ہسپتال منتقل کردیا، واقعے کے حوالے سے شواہد اکٹھے کیے جارہے ہیں اور قتل میں ملوث لڑکی کے اہل خانہ کی گرفتاری کے لیے چھاپہ مار کارروائی شروع کردی گئی۔

دوسری طرف صوبہ پنجاب کے ضلع سیالکوٹ میں دلہن کے والد نے پسند کی شادی کرنے والے نوبیاہتا جوڑے کو قتل کردیا، جہاں نارووال کے رہائشی کاشف کی 4 ماہ قبل کوٹ دینہ کی رہائشی 17 سالہ نور فاطمہ سے پسند کی شادی ہوئی تاہم دلہن کے والد نے اس شادی کو دل سے قبول نہ کیا اور اسے پر شدید غصہ اور رنج تھا لہٰذا جب نور فاطمہ شوہر کاشف کے ہمراہ اپنے والد عبدالغنی سے ملنے پہنچی تو لڑکی کے باپ نے دونوں کو فائرنگ کرکے موت کے گھاٹ اتار دیا اور موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔