خاتون کو کمسن بچی سمیت حوالات میں بند کرنے کا معاملہ

عدالت نے خاتون کو کیس سے ڈسچارج کرتے ہوئے فوری رہا کرنے کا حکم دے دیا

لاہور ( نیوز ڈیسک ) صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں خاتون کو کمسن بچی سمیت حوالات میں بند کرنے کے معاملے میں عدالت نے خاتون کو کیس سے ڈسچارج کرتے ہوئے فوری رہا کرنے کا حکم دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق ماڈل ٹاؤن کچہری میں خاتون کو بچی کے ساتھ حوالات میں بند رکھنے کے معاملے میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے جہاں عدالت نے دھمکیاں دینے کے مقدمے میں گرفتار خاتون عارفہ نبیل کو رہا کردیا، عدالت نے خاتون عارفہ کو کیس سے ڈسچارج کردیا، اس سلسلے میں جوڈیشل مجسٹریٹ محمد یامین نے کیس کا فیصلہ سنایا۔
اس حوالے سے بتایا گیا ہے کہ خاتون کے خلاف تھانہ وحدت کالونی پولیس نے مقدمہ درج کیا جس کے بعد پولیس نے دھمکیاں دینے کے کیس میں ملزمہ کے ساتھ کمسن بچی کو بھی حوالات میں بند کر دیا تھا، لاہور میں ویمن انویسٹی گیشن پولیس نے 2021ء میں درج 506 کے مقدمے میں خاتون اور بچی کو حراست میں لے کر حوالات میں بند کیا۔
مزید یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ خاتون کے خلاف تھانہ وحدت روڈ میں مقدمہ درج ہوا جس میں خاتون عارفہ پر الزام عائد کیا گیا کہ اس نے شہری کو دھمکیاں دی ہیں، پولیس نے دو سال بعد اچانک خاتون کے گھر پر چھاپہ مار کر ماں کے ساتھ کمسن بچی کو بھی گرفتار کر لیا جب کہ خاتون کے خلاف دھمکیاں دینے کے الزام میں تھانہ وحدت کالونی میں مقدمہ درج ہوا تھا جب کہ خاتون کے رشتہ داروں کا کہنا ہے کہ ایف آئی آر میں خاتون پر کہیں بھی براہ راست دھمکیاں دینے کا الزام نہیں ہے۔

پولیس کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ خاتون مقدمے میں اشتہاری تھی، وہ گرفتار ہونے پر بچی کو ساتھ لے آئی بچی کی ضد پر اسے بھی کچھ دیر ماں کے ساتھ حوالات میں رکھا بعد میں اسے رشتہ دار لے گئے۔