سرکاری افسران سے فون پر دوستی کرکے بلیک میل کرنے والی حسینہ پکڑی گئی

خاتون اب تک اسسٹنٹ کمشنرز، ڈپٹی کمشنرز اور اعلیٰ پولیس حکام سمیت دو درجن سے زائد سرکاری افسران کو لوٹ چکی‘ ہیلتھ کئیر کمیشن کے ڈائریکٹر کو بھی اپنے جال میں پھنسایا۔ پولیس

پشاور (کرائم ڈیسک) صوبہ خیبر پختونخوا میں سرکاری افسران سے فون پر دوستی کرکے بلیک میل کرنے والی خاتون کو گرفتار کرلیا گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق خیبر پختونخوا میں ڈاکٹر بن کر دھوکہ دہی سے سرکاری افسروں سے دوستیوں کے بعد انہیں بلیک میل کرنے والی خاتون اب تک اسسٹنٹ کمشنرز، ڈپٹی کمشنرز، اعلیٰ پولیس حکام سمیت 2 درجن سے زائد سرکاری افسران کو لوٹ چکی ہے۔
اس حوالے سے ایس ایس پی آپریشنز کاشف آفتاب عباسی نے بتایا کہ ہری پور سے تعلق رکھنے والی خاتون کی شناخت عظمیٰ کے نام سے ہوئی ہے، جو سرکاری افسران سے تعلقات استوار کرنے کے بعد انہیں بلیک میل کرتی تھی، ملزمہ کے خلاف ملک بھر کے مختلف تھانوں میں 12 سے زائد ایف آئی آرز درج ہیں، جو خود کو ڈاکٹر ظاہر کرکے سرکاری افسران کے ساتھ دوستی کرتی اور پھر ان سے پیسے اور دیگر قیمتی تحائف وصول کرتی۔
ایس ایس پی آپریشنز کا کہنا ہے کہ ملزمہ نے گزشتہ ماہ ہیلتھ کئیر کمیشن کے ڈائریکٹر کو اپنے جال میں پھنسایا اور ان سے 2 قیمتی موبائل فون اور 18 لاکھ روپے طلب کیے، تاہم ملزمہ کی حد سے زیادہ چالاک بننے کی کوشش ہی اس کی گرفتاری کا باعث بن گئی کیوں کہ اس نے خود ہی پولیس میں شکایت درج کروائی لیکن جب تحقیقات کی گئیں تو پتا چلا کہ خاتون نے جس متعلقہ افسر کے خلاف پولیس میں شکایت درج کروائی، ملزمہ عظمیٰ خود اس کو بلیک میل کرنے میں ملوث پائی گئی۔
بتایا جارہا ہے کہ ملزمہ گزشتہ 10 سال سے اس جرم میں ملوث ہے، جس کے خلاف ماضی میں رحیم یارخان، ملتان اور دیگر شہروں کے مختلف تھانوں میں مقدمات درج کروائے جاچکے ہیں، گرفتارخاتون دو درجن سے زائد سرکاری افسران کو نشانہ بنا چکی ہے جن میں اسسٹنٹ کمشنرز، ڈپٹی کمشنرز اور پولیس سمیت دیگر محکموں کے اعلیٰ حکام بھی شامل ہیں، ملزمہ نے موبائل فون کے ذریعے ان افسران کے ساتھ تعلق قائم کیے اور انہیں اپنے جال میں پھنسایا۔