عدالت کا چودہ سالہ سگی بیٹی سے زیادتی کرنے والے باپ کو سزائے موت کا حکم

سگے باپ نے اپنی بیٹی کی شخصیت ، روح اور جسم کو تباہ کی۔ بچی ذہنی اذیت کا بھی شکار ہوئی ۔فیصلہ

لاہور (کرائم ڈیسک) لاہور کی صنفی تشدد کی عدالت نے 14 سالہ سگی بیٹی سے زیادتی کرنے والے باپ رفیق کو سزائے موت اور 10 لاکھ جرمانے کی سزا کا حکم سنا۔تفصیلات کے مطابق سیشن عدالت نے چودہ سال کی سگی بیٹی کو زیادتی کرنے والے باپ کو سزائے موت کا حکم دے دیا۔عدالت نے فیصلے میں کہا کہ باپ کو ہمیشہ بچوں کا محافظ تصویر کیا جاتا ہے۔
اگر بیٹی کو کوئی باہر تنگ کرے تو وہ اپنے والد کو محافظ سمجھتے ہوئے شکایت کرتی ہے ۔ موجودہ کیس میں سگے باپ نے اپنی بیٹی کی شخصیت ، روح اور جسم کو تباہ کی۔ بچی ذہنی اذیت کا بھی شکار ہوئی ۔علاوہ ازیں ایڈیشنل سیشن جج VIII ایبٹ آباد کی عدالت نے بچی کے ساتھ زیادتی کرنے والے ملزم کی درخواست ضمانت مسترد کر دی۔ مقدمہ میں ملزم کی طرف سے خالد ربانی ایڈووکیٹ اور مدعی کی طرف سے یاسر رفیق اعوان عدالت میں پیش ہوئے، درخواست ضمانت منسوخ ہونے کے بعد ملزم کو جیل روانہ کر دیا گیا۔
ایبٹ آباد کے تھانہ بکوٹ کی حدود چلاں مجوہاں میں اڑھائی سالہ بچی کے ساتھ زیادتی کرنے والے ملزم چلاں مجوہاں بکوٹ کے حسیب ولد حنیف قوم عباسی کے خلاف 4 ستمبر 2023ءکو بچی کی والدہ کی درخواست پر جرم 53CPA 376 کا مقدمہ تھانہ بکوٹ میں درج کروایا جس کے بعد بچی کو میڈیکل کیلئے ہسپتال بھیجا گیا، 21 ستمبر 2023ءکو عدالت ایڈیشنل سیشن جج VIII ایبٹ آباد میں مدعی کی طرف سے یاسر رفیق اعوان ایڈووکیٹ نے عدالت میں میڈیکل رپورٹ پیش کی جس پر ملزم عدالت نے ملزم کی درخواست ضمانت خارج کردی اور ملزم کو جیل روانہ کر دیا۔
ملزم کی طرف سے خالد ربانی ایڈووکیٹ نے مقدمہ کی پیروی کی۔دوسری جانب پتوکی امام مسجد کی 18سالہ بیٹی سے اوباش ملزم کی گھر میں گھس کر زیادتی پولیس نے ملزم کیخلاف مقدمہ درج کرلیا تاحال ملزم گرفتار نہ ہوسکا۔