راولپنڈی، سید خرم علی نے جہلم روڈ پرٹریفک جام کا نوٹس لیتے ہوئے سٹی ٹریفک پولیس کی60وارڈن معطل کر دیئے

راولپنڈی(نیوز ڈیسک) ریجنل پولیس افسر (آر پی او)راولپنڈی سید خرم علی نے جہلم روڈ پر بدترین ٹریفک جام کا نوٹس لیتے ہوئے سٹی ٹریفک پولیس کی60وارڈن معطل کر دیئے جبکہ سی ٹی او راولپنڈی کی سرزنش کرتے ہوئے ٹریفک ہیڈ کوارٹرسربمہر(سیل )کر دیاتاہم سیل کئے گئے ٹریفک ہیڈ کوارٹرکو 13گھنٹوں بعد جزوی طور پر بحال کر دیا گیاجہاں پر دوبارہ لائسنسنگ کا عمل شروع کر دیا گیا تاہم یکمشت 60وارڈنز کی معطلی کا کیس لڑنے کے لئے سی ٹی او تیمور خان تمام دن اعلیٰ افسران سے رابطے میں رہے میانوالی میں اشتہاریوں کی فائرنگ سے شہید ہونے والے ایلیٹ فورس کے اہلکار کی نماز جنازہ میں شرکت کے بعد گوجرخان سے واپسی پر آر پی اور سی پی اوکو بدترین ٹریفک جام کا سامنا کرنا پڑا جس پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے آر پی اونی60ٹریفک وارڈنز کو معطل کر دیا، آر پی او کے حکم پر ریس کورس پولیس نے ٹریفک ہیڈ کوارٹر پہنچ کر یہاں موجود تمام عملے لائسنسنگ کے لئے آنے والے تمام شہریوں کو باہر نکال کر ہیڈ کوارٹر کی تالہ بندی کر دی دوسری جانب ٹریفک پولیس کے ذرائع نے بتایا کہ اسلام آباد ایکسپریس وے پر گلبرگ گرین کے پاس شہریوں نے احتجاجا ایکسپریس وے کو بلاک کر دیا تھا جہاں سے اسلام آباد پولیس اور انتظامیہ دونوں اطراف کی ٹریفک جہلم روڈ اور جی ٹی روڈ کی جانب موڑ دی اور چونکہ سوان پل زیر تعمیر ہونے کی وجہ سے یہاں پہلے ہی ٹریفک کا شدید دبائو ہوتا ہے اور گزشتہ روزٹریفک کا تمام دبائو جہلم روڈ پر آنے سے ٹریفک جام کا سامنا کرنا پڑا ٹریفک ذرائع کے مطابق اس کے باوجود تمام ٹریفک وارڈنز ڈیوٹی پر بدستور موجود تھے اور مستعدی سے ٹریفک کنٹرول کر رہے تھے ٹریفک ذرائع کے مطابق تاہم بدھ کی جمعرات کی درمیانی رات ہونے والی ٹریفک ہیڈ کوارٹر کی تالہ بندی جمعرات کی دوپہر جزوی طور پر ختم کی گئی جس کے بعد ٹریفک پولیس کی لائسنسنگ برانچ نے کام شروع کر دیا جبکہ باقی دفاتر بند رہے اس ضمن میں یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ آر پی او نے معطل کئے گئی60ٹریفک وارڈنز میں سے 57کی برطرفی کے لئے رپورٹ طلب کر لی ہے تاہم سی ٹی او راولپنڈی تیمور خان اپنی فورس کے دفاع کے لئے تمام دن سرگرم رہے اور اعلیٰ افسران سے رابطے میں رہے