شکئی انٹرچینج کے قریب گاڑی پر فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے آپس میں رشتے دار تھے، دونوں مقتولین کی لاشیں رشکئی سے نوشہرہ میڈیکل کمپلیکس منتقل کر دی گئیں
نوشہرہ ( کرائم ڈیسک ) نوشہرہ میں موٹر وے پر نامعلوم افراد کی فائرنگ سے مردان کے سینئر سول جج ایڈمن سمیت وکیل جاں بحق ہوگیا،ملزمان قتل کرنے کے بعد موقع سے فرار ہوگئے،دونوں مقتولین کی لاشیں رشکئی سے نوشہرہ میڈیکل کمپلیکس منتقل کر دی گئیں،بتایاگیا ہے کہ پولیس کا کہنا ہے کہ نوشہرہ میں رشکئی انٹرچینج کے قریب گاڑی پر فائرنگ سے سول جج ایڈمن مردان حیات اور خالد خان ایڈوکیٹ جاں بحق ہوگئے ہیں اور دونوں آپس میں رشتے دار تھے۔
نوشہرہ پولیس کے مطابق مقتول خالد خان ایڈووکیٹ جاں بحق ہونے والے سول جج حیات کے بہنوئی تھے۔پولیس نے بتایا کہ فائرنگ کا واقعہ مبینہ طور پر جائیداد کے تنازع کے باعث پیش آیا اور ریسکیو 1122 نے بتایا کہ مقتولین کی لاشیں رشکئی سے نوشہرہ میڈیکل کمپلیکس منتقل کر دی گئیں۔
آئی جی خیبر پختونخوا ہ ذوالفقار حمید نے موٹروے پر سینیئر سول جج حیات خان، وکیل خالد خان اور سابق ضلعی ناظم کوہاٹ اور ڈی آئی جی ملک سعد شہید کے بھائی ملک اسد پر قاتلانہ حملوں کا نوٹس لے لیا ہے۔
دوسری جانب خیبرپختونخوا ہ بار کونسل نے بھی سینئرسول جج اوروکیل کے قتل کی مذمت کی۔ خیبرپختونخوا ہ بارکونسل کی کال پر وکلا کے عدالتی بائیکاٹ کے باعث سائلین کو مشکلات کا سامنا ہے۔خیبرپختونخواہ بار کونسل نے مطالبہ کیا ہے کہ سینئرسول جج محمدحیات اور ایڈووکیٹ خالدخان کے قاتلوں کو گرفتار کیا جائے۔پشاورہائیکورٹ بار کا کہنا تھا کہ وکلا اور عدلیہ کی سیکیورٹی کو یقینی بنایا جائے۔
صوبے میں پرتشددواقعات میں دن بدن اضافہ ہورہا ہے۔ہائیکورٹ بارایسوسی ایشن نے سینئر سول جج اور وکیل کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ صوبائی حکومت اورآئی جی ملوث کرداروں کو فوری گرفتار کریں۔آئی جی خیبرپختونخواہ نے ریجنل پولیس افسر مردان اور کوہاٹ سے مذکورہ واقعات کی رپورٹ طلب کر لی ہے اور افسوس ناک واقعات میں ملوث ملزمان کا سراغ لگا کر ان کی فوری گرفتاری کے احکامات جاری کر دئیے ہیں۔انہوں نے ہدایت کی ہے کہ جائے وقوع سے تمام تر شواہد اکٹھے کر کے ہر پہلو سے جامع تفتیش کرتے ہوئے جلد ملزمان کو گرفتار کیا جائے۔