ملزمان رش کا فائدہ اٹھاتے ہوئے گاڑی چھوڑ کر فرار، گاڑی سے اسلحہ و گولیاں برآمد، ڈی آئی جی آپریشنز فیصل کامران نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے ایک خصوصی ٹیم تشکیل دی تھی جس نے مختصر وقت میں ملزمان کو گرفتار کر لیا
لاہور( کرائم ڈیسک ) صوبائی دارالحکومت لاہور میں ڈبل کیبن گاڑی کے گارڈز نے شہری کو سرعام تشدد کا نشانہ بنا ڈالا، افسوسناک واقعے میں نقاب پوش نجی کمپنی کے گارڈز نے شہری پر تشدد اور فائرنگ کی جبکہ متاثرہ شہری نے فائرنگ کرنے والے گارڈ کو پکڑنے کی کوشش کی۔ بعدازاں لاہور میں بیجنگ انڈرپاس پر شہری پر تشدد اور فائرنگ کرنے والے 4ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا۔
ڈی آئی جی آپریشنز فیصل کامران نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے ایک خصوصی ٹیم تشکیل دی تھی جس نے مختصر وقت میں ملزمان کو گرفتار کر لیا،ڈی آئی جی آپریشنز کاکہنا ہے کہ واقعے میں ملوث دیگر ملزمان کو بھی جلد گرفتار کرلیا جائےگا، گارڈ فراہم کرنیوالی نجی سیکیورٹی کمپنی کیخلاف بھی کارروائی کا آغاز کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق بیجنگ انڈر پاس پر پرائیویٹ گارڈ کی جانب سے شہری پر فائرنگ واقعہ کی موبائل فوٹیج سامنے آگئی۔
گاڑی کی ٹکر کے بعد پرائیویٹ گارڈ نے شہری پر سیدھا فائرنگ کر دی۔ڈالہ میں بیٹھے نقاب پوش گن مینوں کے شہری پر تشدد اور فائرنگ سے علاقے سے خوف و ہراس پھیل گیا۔ لڑائی جھگڑے کے باعث ٹریفک کی لمبی قطاریں لگ گئیں جس سے شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ایس پی سول لائنز عبدالحنان کے مطابق پرائیویٹ گارڈ شہری کو پکڑ کر مارتے رہے۔ پولیس جب موقع پر پہنچی تو سکیورٹی گارڈ گاڑی اور اسلحہ چھوڑ کر فرار ہو گئے۔
بیجنگ انڈر پاس میں ڈالے پر سوار گارڈز نے شہری پر سیدھی گولیاں چلائیں۔گارڈز نے پہلے کار سوار پر فائرنگ کی اور تشدد بھی کرتے رہے جبکہ متاثرہ شہری نے فائرنگ کرنے والے گارڈ کو پکڑنے کی کوشش کی۔اس حوالے سے ترجمان ڈولفن فورس کا کہنا ہے کہ فائرنگ کی آواز سن کر ڈولفن ٹیم نمبر 17 موقع پر پہنچی۔ ملزمان رش کا فائدہ اٹھاتے ہوئے گاڑی چھوڑ کر فرار ہوگئے۔
ملزمان کی گاڑی سے 3 رائفلیں، گولیوں سے بھرے میگزین برآمد ہوئے۔ ملزمان نے گاڑی پر پولیس فلیشر لگا رکھی ہے۔ گاڑی قبضے میں لے لی گئی۔ ویگو ڈالے سے اونیکس سیکیورٹی کمپنی کی جیکٹس بھی ملی ہیں۔دوسری جانب پولیس ذرائع کے مطابق اس واقعے میں دو گاڑیوں کا ذکر کیا گیا جن میں ایک گاڑی میں غیر ملکی پادری اور پولیس اہلکار موجود تھے جبکہ دوسری گاڑی میں نجی کمپنی کے گارڈز سیکیورٹی کے فرائض سر انجام دے رہے تھے۔
پولیس کاکہنا ہے کہ غیر ملکی پاسٹرز کی سیکیورٹی کیلئے مسیحی برادری نے پولیس سے اجازت حاصل کی تھی اور اس کے ساتھ ہی نجی کمپنی کے گارڈز کی خدمات بھی حاصل کی گئی تھیں۔یہ بھی بتایاگیا ہے کہ تصادم سے قبل غیر ملکی مہمان اور ان کے میزبان اگلی گاڑی میں روانہ ہو چکے تھے، جبکہ گارڈز نے اپنی کارروائی شروع کر دی تھی۔بعدازاںڈی آئی جی آپریشنزفیصل کامران نے دھرم پورہ بیجنگ انڈر پاس پر فائرنگ اور لڑائی جھگڑے کے معاملہ کا سخت نوٹس لیتے ہوئے پولیس کی مدعیت میں انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرنے کا حکم دیاتھا۔
ڈی آئی جی آپریشنز نے ملزمان کی گرفتاری کیلئے سپیشل ٹیم بھی تشکیل دیدی تھی۔یہ بھی بتایاگیا تھا کہ ڈی آئی جی آپریشنز کا واقعہ میں ملوث گارڈز کی سیکورٹی کمپنی کے خلاف بھی کاروائی کا حکم تھا۔ا ن کا کہنا تھا کہ ڈی آئی جی آپریشن کا کہنا تھا کہ گاڑی کے مالک کے خلاف بھی کاروائی کا آغاز کر دیا گیا ہے،ملزمان کو جلد از جلد قانون کی گرفت میں لا کر سخت کاروائی کی جائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ ملزمان کی فوری گرفتاری کیلئے سیف سٹی کیمروں کی مدد لی جا رہی ہے۔واقعہ میں ملوث ملزمان کے خلاف سخت کاروائی ہو گی۔نقص امن کا باعث کوئی بھی شخص قانون سے بالاتر نہیں ہے۔ ڈی آئی جی آپریشنز نے کہا کہ سیکورٹی کمپنی کی جانب سے لاپرواہی اور ناقص نگرانی کے باعث ایسے واقعات رونما ہوتے ہیں۔ اس لئے ان کے خلاف بھی سخت اقدامات اٹھائے جائیں گے۔
ڈی آئی جی آپریشنز کے مطابق ملزمان نے شہری عمران پر تشدد کیا، سرعام فائرنگ سے خوف و ہراس پھیلایا۔ قانون سے بالاتر کوئی نہیں۔ قانون ہاتھ میں لینے والا جیل جائےگا۔ڈی آئی جی آپریشنز فیصل کامران نے کہا کہ لاہور پولیس شہر کو جرائم سے پاک کرنے کیلئے پرعزم ہے اور ایسے عناصر کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔