ایف آئی اے نے ملزم سے تفتیش کی ابتدائی رپورٹ تیار کرکے سائبر کرائم ہیڈ کوارٹر کو ارسال کردی، رپورٹ میں پولیس تفتیش پر ایف آئی اے سائبر کرائم نے سوال اٹھا دئیے
کراچی ( نیوز ڈیسک ) مصطفی عامر قتل کیس میں گرفتار ملزم ارمغان نے کال سینٹر سے جعلسازی اور کرپٹو کرنسی کے کام کا اعتراف کرلیا، ایف آئی اے نے ملزم سے تفتیش کی ابتدائی رپورٹ تیار کرکے سائبر کرائم ہیڈ کوارٹر کو ارسال کردی،آج نیوز کے مطابق ایف آئی اے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ لیپ ٹاپ اور آئی فون آئی او کے مطابق ضبط نہیں ہوئے، ارمغان نے 120 لیپ ٹاپ کا ذکر کیا، پولیس نے 64 لیپ ٹاپ دکھائے، آئی فون میں ورچوئل کرنسی کا اکاونٹ موجود ہے، ڈیجیٹل ثبوت کیلئے آئی فون اور لیپ ٹاپ مسنگ ہے۔
ذرائع کے مطابق رپورٹ میں پولیس تفتیش پر ایف آئی اے سائبر کرائم نے سوال اٹھا دئیے جبکہ ملزم ارمغان نے انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ گرفتاری کے وقت موبائل فونز اور لیپ ٹاپ پولیس نے ضبط کئے۔
رپورٹ کے مطابق ملزم ارمغان نے 2019 سے اپنے تمام بینک اکاونٹس بند کردئیے تھے۔ ارمغان اپنے ملازم عبد الرحیم کا اکاونٹ استعمال کر رہا تھا، ایف آئی اے نے ثبوتوں سے پولیس کی چھیڑ چھاڑ سے حکام کو آگاہ کردیا۔
یاد رہے کہ اس سے قبل گزشتہ روزانسداد دہشت گردی عدالت کراچی نے مصطفی عامر اغوا اور قتل کیس کے مرکزی ملزم ارمغان قریشی کے جسمانی ریمانڈ میں مزید 7 روز کی توسیع کردی تھی۔سینٹرل جیل کراچی میں قائم انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں مصطفی عامر اغوا اور قتل کیس کی سماعت ہوئی تھی۔تفتیشی افسر نے ملزم ارمغان قریشی کو جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے کے بعد عدالت میں پیش کیاتھا۔
عدالت نے ملزم کے وکیل کی عبوری چالان جمع کرانے کی درخواست پر نوٹس جاری کردئیے تھے۔دوران سماعت عدالت نے تفتیشی افسر سے سوال کیا کہ کیا رپورٹ لائے ہیں۔ تفتیشی افسر نے ملزم کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی استدعا کرتے ہوئے موقف اپنایا کہ ملزم سے ڈی وی آر، آلہ ضرب اور ایک آئی فون بھی برآمد کرلیا تھا۔ ملزم کے جسمانی ریمانڈ میں 17 مارچ تک کی توسیع کی جائے۔
پراسیکیوٹر نے عدالت سے استدعا کی تھی کہ لیپ ٹاپ اور موبائل فون کا ڈیٹا ریکور کرنا ہے اس لئے مزید جسمانی ریمانڈ دیا جائے۔ ملزم کے وکیل عابد زمان نے تفتیشی ٹیم کی استدعا کی مخالفت کرتے ہوئے موقف اپنایا تھا کہ ملزم سے اب کوئی تفتیش نہیں کرنی۔ جسمانی ریمانڈ کی ضرورت نہیں ہے، ملزم کو عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیجا جائے۔