پولیس نے مقتو ل کے قتل میں ملوث مرکزی ملزم حذیفہ کو گرفتار کرکے تحقیقات شروع کر دیں،عمار کو زخمی حالت میں ہسپتال لے جانے والا ملزم دلاور پہلے ہی گرفتار ہے
لاہور( کرائم ڈیسک ) پنجاب یونیورسٹی میں طالب علم کے قتل معاملے میں اہم پیش رفت، پولیس نے مقتو ل عمار کے قتل میں ملوث مرکزی ملزم حذیفہ کو گرفتار کرلیا، پولیس کے مطابق جامعہ پنجاب یونیورسٹی میں فائرنگ کا واقعہ پیش آیا تھا جس دوران ملزم حذیفہ نے عمار پر فائرنگ کی ، حذیفہ کو گرفتار کرنے کے بعد تحقیقات کا آغاز کر دیا گیاہے۔
عمار کو زخمی حالت میں ہسپتال لے جانے والا ملزم دلاور پہلے ہی گرفتار ہے۔پولیس کے مطابق ملزم حذیفہ واقعہ کے بعد فرار ہوگیا تھا۔ قتل کیس میں پولیس اب تک دو ملزموں کو حراست میں لے چکی ہے، دلاور اور حذیفہ پنجاب یونیورسٹی کے ہی طالبعلم ہیں۔پولیس کا کہنا ہے کہ مقتول عمار کو موٹرسائیکل سواروں کی بجائے گاڑی کے اندر سے ہی چلنے والی گولی لگی تھی۔
پولیس ذرائع کے مطابق دلاور ڈرائیونگ جبکہ عمار دوسری فرنٹ سیٹ پر بیٹھا تھا۔ حذیفہ نامی طالبعلم پچھلی سیٹ پر بیٹھا تھا جس کے پاس اسلحہ بھی تھا۔جمعرات کی شام فائرنگ کا واقعہ یونیورسٹی کے سپورٹس جمنازیم کے قریب پیش آیا جہاں عمار کو گاڑی میں بیٹھے ہوئے گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ مقتول کو گاڑی کی اگلی سیٹ پر بیٹھے ہوئے نشانہ بنایا گیا۔
ذرائع کے مطابق گاڑی کے اندر سے ہی گولی لگنے سے عمار زخمی ہوا اور ہسپتال میں چل بساتھا فائرنگ کے واقعہ کے بعد حذیفہ موقع سے فرار ہوگیاتھا۔ مقتول کا دوسرا دوست دلاور عمار کو لیکرہسپتال پہنچا تھا۔خیال رہے کہ دو روزقبل پنجاب یونیورسٹی میں فائرنگ سے یونیورسٹی کا طالب علم جاں بحق ہوگیاتھا۔تاہم ترجمان پنجاب یونیورسٹی نے یونیورسٹی میں فائرنگ کے واقعہ کی تردید کی تھی۔
پولیس کا بھی کہنا تھا کہ یونیورسٹی کے اندر قتل کے کوئی شواہد نہیں ملے تھے۔طالب علم کی ہلاکت کے خلاف پنجاب یونیورسٹی میں احتجاج کیا گیاتھا۔ وائس چانسلر آفس کے سامنے لگے گملے توڑ دئیے گئے تھے جبکہ کینال روڈ پر بھی احتجاج کیا گیا، جہاں شدید ٹریفک جام ہوگیا تھا۔ بعدازاں مسلم ٹاون پولیس نے پنجاب یونیورسٹی میں طالبعلم کے قتل کا مقدمہ درج کرلیا تھا۔
ایف آئی آر کے مطابق طالب علم کو موٹرسائیکل سواروں کی بجائے گاڑی کے اندر بیٹھے 2 دوستوں نے گولیاں ماریں تھیں۔ پولیس نے ایک ملزم کو حراست میں لیتے ہوئے تحقیقات شروع کردیں تھیں۔ایف آئی آر کے مطابق جینڈرسٹڈیز ڈیپارٹمنٹ کے طالب علم رانا عمار کو فائرنگ کرکے قتل کیا گیا تھا۔ دلاور، حذیفہ اور عمار تین دوست گاڑی کے اندر موجود تھے۔ایف آئی آر میں کہا گیا تھا کہ گاڑی کے اندر ہی فائرنگ سے عمار زخمی ہواتاتھا اور ہسپتال میں دم توڑ دیا تھا۔