وی سی پنجاب یونیورسٹی نے سکیورٹی گارڈز اور طلباء میں جھگڑے کے معاملے پر تحقیقاتی کمیٹی قائم کردی

کمیٹی کی سفارشات کی روشنی میں بلاامتیاز سخت ایکشن لیا جائے گا، کیمپس میں پرامن ماحول کو خراب کرنے والے عناصر کسی صورت برداشت نہیں کئے جائیں گے۔ وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی ڈاکٹر محمد علی

لاہور ( نیوز ڈیسک ) وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی ڈاکٹر محمد علی نے سکیورٹی گارڈز اور طلباء کے درمیان جھگڑے کے معاملے کی شفاف تحقیقات کے لئے پرووائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود کی سربراہی میں اعلیٰ سطح کی کمیٹی قائم کر دی۔ اس ضمن میں رجسٹرار ڈاکٹر احمد اسلام کی طرف سے پنجاب یونیورسٹی تشدد تحقیقاتی کمیٹی کا نو ٹیفکیشن جاری کر دیا گیا۔
تحقیقاتی کمیٹی میں چار سینئر ڈینز بھی شامل ہیں جوقانون نافذ کرنے والے اداروں کی مدد بھی لے سکے گی۔ وائس چانسلر ڈاکٹر محمد علی نے کمیٹی کو تین روز میں واقعہ کے ذمہ دار عناصر کا تعین کرنے کی ہدایت کر دی۔ ڈاکٹر محمد علی نے کمیٹی کو غیر جانبدارانہ اور شفاف انداز میں تحقیقات کویقینی بنانے کی ہدایت بھی جاری کی۔
وائس چانسلر نے کہا کہ کمیٹی کی سفارشات کی روشنی میں بلا امتیاز سخت ایکشن لیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ کیمپس میں پر امن ماحول کو خراب کرنے والے عناصرکسی صورت برداشت نہیں کئے جائیں گے۔
مزید برآں پنجاب یونیورسٹی شعبہ فلم اینڈ براڈ کاسٹنگ کی چیئرپرسن پروفیسر ڈاکٹر لبنیٰ ظہیر نے جاپان میں پاکستانی سفیر رضا بشیرتارڑ سے ملاقات کیا۔ اس موقع ہر پاکستانی سفیر نے ڈاکٹر لبنیٰ ظہیر کو خوش آمدید کیا اور جاپان کی ثقافت اور اس کے علمی امور کو اجاگر کرتے ہوئے پاکستان اور جاپان کے درمیان مضبوط تعلقات پر روشنی ڈالی۔
ملاقات میں ڈاکٹر لبنیٰ ظہیر اور رضا بشیر تارڑ نے پاکستان اور جاپان کی یونیورسٹیوں کے درمیان تعلیمی تبادلے اور تعاون پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے رابطوں کو بڑھانے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے شعبہ فلم اینڈ براڈ کاسٹنگ اور معروف جاپانی یونیورسٹیوں کے درمیان روابط قائم کرنے میں پاکستانی سفیر سے تعاون کی درخواست کی۔ پاکستانی سفیر رضا بشیر نے اپنے ہر ممکن تعاون کی یقینی دہانی کراتے ہوئے شراکت داری کو آسان بنانے کے لیے مختلف آپشنز کا جائزہ لیا۔
ملاقات میں دونوں کے درمیان ہونے والی گفتگو میں کئی موضوعات کا احاطہ کیا گیا، جن میں کمیونٹی کے مسائل کے حل میں سفارت خانے کا کردار، پاکستان اور جاپان کے درمیان انسانی وسائل کے تبادلے کو فروغ دینا اور دو طرفہ تعلقات کو مضبوط بنانا شامل ہے۔