فیصل آباد کے الائیڈ ہسپتال کے ملازم نے مریضہ کو بیہوش کرکے زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا

ملزم نے چودہ سالہ مریضہ کو اس کے ٹیسٹ کروانے کے لیے ہسپتال بلایا اور اسے لیبر روم میں لے گیا

فیصل آباد ( کرائم ڈیسک ) صوبہ پنجاب کے شہر فیصل آباد کے معروف الائیڈ ہسپتال میں ملازم نے مریضہ کو بے ہوش کرکے زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق فیصل آباد کے الائیڈ ہسپتال کے ملازم نے چودہ سالہ مریضہ کو بے ہوش کرنے کے بعد زیادتی کا نشانہ بنا دیا جس کے بعد ملزم احسان فرار ہو گیا، جس کے خلاف تھانہ سول لائن میں مقدمہ درج کر لیا گیا۔

اس حوالے سے افغان آباد کی رہائشی مریضہ کی والدہ نازیہ نے پولیس کو بتایا کہ اس کے خاوند کا جاننے والا شخص احسان الائیڈ ہسپتال میں ملازم ہے، احسان نے اس کی چودہ سالہ بیمار بیٹی نور فاطمہ کے ٹیسٹ کروانے کے لیے ہسپتال بلایا اور اسے لیبر روم میں لے گیا جہاں اس نے بچی کو بے ہوش کرنے کے بعد اس سے زیادتی کی اور واقعے کے بعد فرار ہوگیا۔

جبکہ ایک اور واقعہ میں تھانہ سٹی چکوال کی حدود میں 14سالہ لڑکی کے ساتھ زیادتی کرنے والوں کیخلاف مقدمہ درج کرلیاگیا، محمد اسحاق ولد فضل حسین نے تھانہ سٹی چکوال کو درخواست دیتے ہوئے بتایا کہ موضع بلکسر کا رہائشی و سکونتی ہوں اور ان پڑھ اور سادہ لوح آدمی ہوں ایک بیٹی اور ایک بیٹا ہے ، بیٹی مریم بی بی کی عمر 14سال ہے 8ماہ قبل رخسانہ بی بی زوجہ محمد ندیم سکنہ سرگوجرہ غربی چکوال آئی اور میری دختر کا رشتہ اپنے پسر محمد ازان کیلئے مانگا جس پر سائل نے کہا کہ میری بیٹی ابھی بہت چھوٹی ہے جس پر رخانہ بی بی نے کہا کہ آپ اس کی فکر نہ کریں اور دختر کی نقل تاریخ پیدائش لے لی اور اصل تاریخ پیدائش دختر میں جعلسازی کرتے ہوئے ایک دیگر نقل بنوائی جس پر دختر کی پیدائش 2010کی بجائے 2006تحریر کروائی اور اس کی بنیا دپر سائل کی دختر کا نکاح اپنے پسر محمد ازان بذریعہ عدالتی نکاح اپنے گھر محلہ سرگوجرہ چکوال میں رجسٹرڈ کروایا۔

لڑکی کے والد نے بتایا کہ جتنا عرصہ دختر رخسانہ کے گھر رہی ، رخسانہ بی بی نے دختر سائل کو نہ تو سائل سے ملنے دیا اور نہ ہی اس کو کبھی ہمارے گھر بھیجا جو کہ میری دختر نے کچھ عرصہ قبل مجھ سے کسی نامعلوم شخص کے ٹیلی فون سے رابطہ کیا کہ یہاں پر بہت مصیبت میں ہوں آپ مجھے یہاں سے نکالیں جو کہ سائل دختر کو اپنے گھر لے آیا ، میری دختر نے بتایا رخسانہ بی بی مجھ سے زنا بالجبر کرواتی رہی اور لوگوں سے رقم وصول کرتی ،میرے انکار پر مجھے زدوکوب کرتی اور ساتھ ہی یہ دھمکی دیتی کہ اگر اس کے متعلق کسی کو بتایا تو جان سے ہاتھ دھو بیٹوں گی ۔