مسلم ٹاﺅن کے قریب جاوید بٹ اپنی گاڑی میں سوار تھے اسی اثناءمیں نامعلوم افراد نے انہیں ٹارگٹ کیا اور ان کی گاڑی پر اندھا دھند فائرنگ کر دی،فائرنگ سے اہلیہ بھی زخمی ،گاڑی میں موجودبیٹی معجزانہ طور پر محفوظ رہی
لاہور( کرائم ڈیسک ) صوبائی دارالحکومت لاہور کے کینال رو ڈ پر نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے طیفی بٹ کے بہنوئی کو قتل کر دیا،مقتول کی شناخت جاوید بٹ کے نام سے ہوئی ہے، مقتول طیفی بٹ کے بہنوئی تھے،بتایاگیا ہے کہ مسلم ٹاﺅن کے قریب جاوید بٹ اپنی گاڑی میں سوار تھے اسی اثناءمیں نامعلوم افراد نے انہیں ٹارگٹ کیا اور ان کی گاڑی پر اندھا دھند فائرنگ کر دی ۔
فائرنگ کے واقعہ میں طیفی بٹ کا بہنوئی جاویدبٹ موقع پرہی جاں بحق ہوگیا جبکہ جاویدبٹ کی اہلیہ بھی فائرنگ سے زخمی ہوئی ہیں۔فائرنگ کے بعد نامعلوم ملزمان فائرنگ کرتے ہوئے فرار ہوگئے ۔گاڑی میں بیٹھی جاوید بٹ کی بیٹی معجزانہ طور پر فائرنگ سے محفوظ رہیں واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس کی نفری موقع پر پہنچ گئی اورموقع سے شواہد اکھٹے کئے جبکہ مقتول جاوید بٹ کی لاش اوران کی زخمی اہلیہ کوفوری طورپر ہسپتال منتقل کر دیاگیا۔
یہ بھی بتایاگیا ہے کہ مقتول جاید بٹ اقبال ٹاﺅن کے رہائشی تھے۔اس حوالے سے ایس پی ماڈل اخلاق اللہ کا کہنا تھا کہ جاوید بٹ اپنی بیوی ثمینہ کے ہمراہ اپنی پوتی اور پوتوں کو سکول سے لینے جا رہے تھے جب ایف سی کالج انڈر پاس کے قریب پہنچے تو دو موٹر سائیکلز پر سوار چار افراد نے اندھا دھند فائرنگ کر دی۔ 5 گولیاں جاوید بٹ کو اور دو گولیاں ثمینہ جاوید کو لگیں۔
حملہ آور گاڑی کا تعاقب کرتے ہوئے اچھرہ کی طرف سے آئے تھے اور فائرنگ کے بعد ایف سی کی طرف فرار ہو گئے۔واضح رہے کہ لاہور میں 18فروری کو ٹیپو ٹرکاں والے کے بیٹے امیر بالاج کوٹھوکر نیاز بیگ کے قریب نجی ہاو¿سنگ سوسائٹی میں شادی کی تقریب میں فائرنگ کر کے قتل کر دیا گیا تھا۔شادی کی تقریب کے دوران وہاں موجود ایک حملہ آور نے فائرنگ کردی تھی جس سے امیر بالاج ٹیپو سمیت تین افراد زخمی ہوگئے تھے جنہیں فوری طور پر ہسپتال منتقل کیا گیاتھاتاہم امیر بالاج ٹیپو زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہسپتال میں دم توڑ گیاتھا۔
مقتول امیر بالاج ٹیپوکے محافظوں کی فائرنگ سے حملہ آور بھی موقع پر مارا گیاتھا۔امیر بالاج کے قتل کے الزام میں مقدمے میں چار نامعلوم حملہ آوروں کے ساتھ خواجہ طریف عرف طیفی بٹ اور خواجہ عقیل عرف گوگی بٹ کو بھی نامزد کیا گیا تھا اور مدعی مقدمہ کے مطابق حملہ آور نے طیفی بٹ اور گوگی بٹ سے دشمنی کی بنا پر فائرنگ کی تھی۔چوہنگ پولیس کا کہنا تھا کہ ٹیپو ٹرکاں والا کے بیٹے امیر بالاج ٹیپو کے قتل کا مقدمہ اس کے بھائی امیر مصعب کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا۔
قتل کے مقدمے میں 302سمیت دیگر دفعات شامل کی گئی تھیں۔ مقدمہ خواجہ تعریف گلشن، اس کے کزن خواجہ عقیل اور 4 نامعلوم افراد کے خلاف درج کیا گیاتھا۔اسی طرح چند روز قبل امیر بالاج ٹیپو کے قتل کیس کا مرکزی ملزم احسن شاہ مبینہ مقابلے میں ہلاک ہو گیاتھا۔ ڈی ایس پی آرگنائزڈ کرائم یونٹ نے بتایا کہ ملزم احسن شاہ اپنے ساتھیوں کی فائرنگ سے زخمی ہوا تھاجسے ہسپتال منتقل کیا گیا تاہم وہ جانبر نہ ہو سکاتھا۔پولیس کا کہنا تھا کہ احسن شاہ کو نشاندہی کیلئے لے جایا جا رہا تھا کہ اس کے بھائی نے نامعلوم ساتھیوں کے ہمراہ اسے چھڑوانے کیلئے حملہ کر دیاتھا۔ان کایہ بھی کہنا تھا کہ اس دوران مبینہ مقابلے کے دوران احسن شاہ زخمی ہوا اور زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہو گیا تھا۔