کارساز واقعے میں ملوث خاتون ملزمہ کی میڈیکل رپورٹ میں آئس کے شواہد ملنے کا انکشاف

رپورٹ کو ابھی فی الحال خفیہ رکھا گیا ہے، یہ رپورٹ عدالت میں پیش کی جائے گی۔ ایس ایس پی انویسٹی گیشن

کراچی ( کرائم ڈیسک ) کراچی کے علاقہ کارساز میں ہوئے واقعے میں ملوث خاتون ملزمہ نتاشا کی میڈیکل رپورٹ آگئی، جس میں آئس استعمال کرنے کے شواہد ملنے کا انکشاف ہوگیا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق کارساز میں تیز رفتار گاڑی سے شہریوں کو کچلنے کے واقعے میں ملوث ملزمہ نتاشا کی میڈیکل رپورٹ میں آئس کے استعمال کے شواہد سامنے آئے ہیں، میڈیکل رپورٹ کے لیے ملزمہ کے خون اور پیشاب کے نمونے لیے گئے، جن میں سے ملزمہ کے یورین میں آئس کے شواہد ملے، اس ضمن میں ایس ایس پی انویسٹی گیشن نے بتایا ہے کہ ملزمہ نتاشا کی رپورٹ کو تفتیش کا حصہ بنایا جارہا ہے، رپورٹ کو ابھی فی الحال خفیہ رکھا گیا ہے، پولیس کی جانب سے یہ رپورٹ عدالت میں پیش کی جائے گی۔
بتایا جارہا ہے کہ ملزمہ کے سیمپلزکراچی کی 2 مختلف لیبارٹریز میں بھجوائے گئے، واقعے میں ملوث خاتون ملزمہ کی میڈیکل رپورٹ تاخیر کا شکار ہوئی، تاہم میڈیکل رپورٹ موصول ہونے کے بعد اب تفتیش میں کسی پیشرفت کی امید ہے، اب تک کی تفتیش کے دوران ملزمہ مسلسل بیان تبدیل کررہی ہے، جس پر صوبہ سندھ کے آئی جی پولیس غلام نبی میمن نے کار ساز واقعے کی تفتیش کیلئے خصوصی ٹیم بنانے کا فیصلہ کیا اور کہا کہ حادثے کو ہائی پروفائل کیس کی طرح لیا جائے گا، ایس ایس پی رینک کا افسر تفتیشی ٹیم کے ساتھ کام کرے گا۔
معلوم ہوا ہے کہ خاتون کے زیر استعمال گاڑی نجی کمپنی کے نام پر ہے، گاڑی کے مالک کو تفتیش میں شامل کرنے کیلئے حراست میں لیا جائے گا، تفتیش کا دائرہ بڑھانے کیلئے کمپنی کے مالکان سے رابطہ کیا جارہا ہے جب کہ ملزمہ کے روٹ سے متعلق تفصیلات حاصل کرلی گئی ہیں، ملزمہ کار ساز کے ڈی اے سکیم ون اپنے گھر سے ساس کے گھر کیلئے نکلی، دونوں گھروں میں 3 سے 4 کلو میٹر کا فاصلہ ہے، ملزمہ کے پاس برطانوی ڈرائیونگ لائسنس ہونے کی تصدیق کی جارہی ہے، مقدمے میں دفعات کو تبدیل کیا گیا ہے کیوں کہ مقدمے میں پہلے قتل خطا کی دفعہ 320 لگا کر کیس کو کمزور بنایا گیا اسی لیے بعد ازاں دفعات تبدیل کرکے مقدمے میں قتل بالسبب کی دفعہ 322 شامل کی گئی، قتل بالسبب میں دیت کے ساتھ 10 سے 18 سال قید کی سزا ہو سکتی ہے۔