گھریلو ناچاقی پر شوہر نے بیوی کو قتل کرکے باتھ روم میں دفن کردیا

قاتل نے سُسرال فون کرکے بیوی کے گھر سے بھاگ جانے کا ڈراما رچایا، سُسر کی رپورٹ پر پولیس نے پانچ دن بعد گھر کے زیرِتعمیر باتھ روم سے لاش برآمد کرلی

مردان ( کرائم ڈیسک ) صوبہ خیبرپختونخوا کے علاقے مردان میں گھریلو ناچاقی پر سفاک شخص نے بیوی کو قتل کرکے گھر کے زیرِتعمیر باتھ روم میں دفن کردیا۔ تفصیلات کے مطابق یہ واقعہ مردان کے تھانہ صدر کی حدود میں پیش آیا جہاں قاتل شوہر نے سُسرال فون کرکے بیوی کے گھر سے بھاگ جانے کا ڈراما رچایا، تاہم سُسر کی رپورٹ پر پولیس نے پانچ دن بعد گھر کے زیرِتعمیر باتھ روم سے لاش برآمد کرلی لیکن لاش کے برآمد کیے جانے سے پہلے شوہر موقع سے فرار ہوگیا۔
بتایا گیا ہے کہ دونوں کی شادی پانچ سال قبل ہوئی تھی اس جوڑے کی تین سالہ بیٹی بھی ہے، مقتولہ سوات کی رہائشی تھی جس کی اپنے شوہر کے ساتھ گھر میں اکثر ناچاقی رہتی تھی، پولیس نے ملزم کے دو بھائیوں کو گرفتار کرلیا ہے اور مبینہ قاتل کی گرفتاری کے لیے بھی چھاپے مارے جارہے ہیں۔

ادھر پنجاب کے علاقے بھلوال میں شوہر نے بیوی سے ناراضگی پر 2 بیٹیوں کوقتل کرکے خود کشی کرلی، تیسری بیٹی زخمی ہوگئی جہاں یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب محلہ شیخاں والا میں مدثر کا اپنی بیوی سے جھگڑا ہوا اور وہ ناراض ہو کر میکے چلی گئی، بچیاں باپ سے ملنے آئیں تو باپ نے ان پر فائرنگ کردی، مدثر نے پندرہ سالہ بسمہ، تیرہ سالہ رحمانہ نور اوردس سالہ مناہل کو گولیاں مار دیں اور بیٹیوں پر فائرنگ کے بعد خود کو بھی گولی مارلی، فائرنگ سے زخمی ہونے والی مناہل اور رحمانہ نے دم توڑ دیا، بسمہ شدید زخمی ہے، زخمی بیٹی اور لاشیں ہسپتال پہنچا دی گئیں اور واقعے کی تفتیش جاری ہے۔

اسی طرح لودھراں میں شوہر نے مبینہ طور پر حاملہ بیوی اور ڈیڑھ سالہ بیٹی کو قتل کردیاتھا، دوہرے قتل کی یہ واردات لودھراں کی تحصیل کہروڑپکا کے علاقے مسہ کوٹھا میں ہوئی تھی جہاں عرفان نامی شخص کا گھر میں اپنی حاملہ بیوی رقیہ سے جھگڑا ہوا تو اس کی بیوی نے مبینہ طور پر اس کے منہ پر تھپڑ دے مارا جس پر اس نے مبینہ طور پر پہلے اپنی بیوی کے گلے میں پھندا ڈال کر اسے قتل کر دیا اس کے بعد اپنی ڈیڑھ سالہ بیٹی کے منہ پر تکیہ رکھ کر اسے بھی مار ڈالا، پولیس تھانہ صدر کہروڑپکا نے ماں بیٹی کی لاشیں پوسٹ مارٹم کیلئے کہروڑپکا ہسپتال منتقل کردیں جب کہ ملزم کو گرفتار کرکے جائے واردات سے قتل میں استعمال ہونے والا کپڑا، تکیہ اور دیگر شواہد حاصل کرلیے۔