کندھ کوٹ: ( کرائم ڈیسک ) کندھ کوٹ میں گزشتہ رات اغوا ہونے والے دو چوکیدار بھی بازیاب نہ ہو سکے، ضلع بھر سے اغوا ہونے والے افراد کی تعداد 18 ہو گئی۔ کندھکوٹ میں 11 روز سے ڈاکو کے خلاف چلنے والے آپریشن کے دوران پولیس کو کوئی بڑی کامیابی حاصل نہیں ہوئی ، 24 گھنٹوں کے دوران پولیس نے تنگوانی سے اغوا ہونے والے در محمد گولو کو بازیاب کروایا تھا، 11 روز قبل قتل ہونے والے استاد الله رکھیو نندوانی اور شہید پولیس اہلکار محمد اسماعيل ڈاہانی کے قاتل گرفتار نہ ہو سکے۔
11 روز گزرنے کے باوجود نصر اللہ سکول کو لگے ہوئے تالے کھل نہ سکے اور بچے تعلیم سے محروم ہیں، ڈاکوؤں کی گرفتاری کے لیے پولیس اور رینجرز کا مشترکہ آپریشن جاری ہے۔
پولیس کے مطابق جمال ،شبیر آباد کے حدود میں حسو بنگلانی گینگ، کوکاری نندوانی گینگ کیخلاف آپریشن کیا جا رہا ہے،پولیس نے مزید 12 مشکوک افراد کو حراست میں لے لیا ایس ایس پی بشیر بروہی کاکہنا ہے کہ ضلع بھر سے مزید پولیس کی بھاری نفری طلب کرلی گئی .
پولیس کاکہنا ہے کہ ہیوی مشینری سے ڈاکوؤں کے مزید کئی ٹھکانوں کو مسمار کرکے آگ لگا دیا گیا ، آپریشن میں اے پی سی چین، بکتر بند گاڑیوں سمیت جدید اسلحہ کا استعمال کیا جا رہا ہے۔