ملزم موبائل فون کو استعمال کرتے ہوئے ایک سوراخ سے طالبہ کی نہاتے ہوئے خفیہ طور پر ویڈیوبنا رہا تھا
فیصل آباد ( کرائم ڈیسک ) پولیس نے فیصل آباد کے ایک پرائیویٹ گرلز ہاسٹل میں طالبات کی غیراخلاقی ویڈیوز بنانے والے ملزم کو گرفتار کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق نجی گرلز ہاسٹل میں مقیم طالبات کی خفیہ طور پر غیر اخلاقی ویڈیو بنانے کا انکشاف ہوا، جی سی ویمن یونیورسٹی کی طالبہ کی شکایت پر نجی ہاسٹل میں مقیم طالبات کی خفیہ طورپر غیر اخلاقی ویڈیوز بنانے کا یہ معاملہ سامنے آیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ طالبہ نے شکایت درج کرائی کہ “ہاسٹل کی انچارج خاتون کے بھائی نے واش روم میں نہانے کے دوران اس کی ویڈیو بنائی، ملزم موبائل فون کو استعمال کرتے ہوئے ایک سوراخ سے خفیہ طور پر ویڈیوبنا رہا تھا، اس دوران موبائل پرنظر پڑ گئی”، بعد ازاں س شکایت پر پولیس نے طالبہ کی غیر اخلاقی ویڈیو بنانے پر تھانہ ویمن میں مقدمہ درج کرکے ہاسٹل انچارج ہنزہ اور ویڈیو بنانے والے اس کے بھائی عمر کو گرفتار کرکے مزید تحقیقات کا آغاز کردیا۔
ادھر وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں واقع لیزر کلینکس میں خواتین کی برہنہ ویڈیوز بنائے جانے کا انکشاف سامنے آگیا، متاثرہ خاتون کی مدعیت میں تھانہ آبپارہ میں درج کر لیا گیا، پولیس نے کہا ہے کہ متاثرہ خاتون بارہ کہو کی رہائشی ہے جس نے اندراج مقدمہ کی درخواست میں بتایا کہ وہ اسلام آباد کے علاقہ جی سکس ون میں لیزر کلینک گئی جہاں ٹریٹمنٹ کے دوران خاتون کو شک ہوا کہ شاید اس کی وڈیو بنائی جا رہی ہے اور جب اٹھ کر دیکھا تو کھڑکی کے پیچھے لڑکا موجود تھا۔
خاتون کا کہنا ہے کہ مجھے شک ہے لڑکا ویڈیوز بنا کر فوری لیپ ٹاپ سے کہیں اپ لوڈ کر رہا تھا، میں نے اس لڑکے سے کئی بار ویڈیو کو ڈیلیٹ کرنے کا کہا لیکن اس نے میری بات نہ مانی جس پر میں نے ون فائیو پر کال کرکے پولیس کو موقع پر بلا لیا۔ بتایا گیا ہے کہ پولیس نے متعلقہ لیزر کلینک پہنچ کر وہاں سے لیپ ٹاپ اور موبائل فون قبضے میں لے لیا، لیپ ٹاپ میں اور بھی متعدد خواتیں کی ویڈیوز موجود ہیں جن کی جانچ پڑتال کا عمل جاری ہے جب کہ ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے بعد مزید تفتیش کا آغاز کر دیا گیا۔