راولپنڈی، پٹوارحلقہ سہال میں بڑی جعلسازی کا انکشاف

جعلسازی کے ذریعہ بیٹے کو سگی ماں کی جائیداد سے محروم کر دیاگیا، جعلسازی کا آغازپٹواری سلیم نے 2021میں کیا جو ایک قبضہ گروپ کے زیر سایہ منتھلی لے کر کام کرتا رہا

تحصیلدار ملک جاوید نے میڈیا پرسن کی درخواست پر حقیقی مالک کو ماں کی وراثت سے محروم کرنے پر پٹواری سلیم کو سیٹ سے ہٹا دیا، 2023میں مالک نے نادرا سے موروثی دستاویزات حاصل کیں اورعدالت سے تصدیق کروا کرمحکمہ مال کے افسران کی منظوری کے بعد متعلقہ پٹواری کے حوالے کیں

موجودہ پٹواری کے پرائیویٹ منشی نے حقیقی بیٹے کو بتائے بغیرلالچی سوتیلے نواسہ سے بغیر ایف آر سی وراثت کا اندراج کر دیا، جعلسازی کا واقعہ 2021 میں ہوا، دوسری مرتبہ 2023 میں منشی کی ملی بھگت سے دوبارہ کارنامہ انجام دیا

تحصیلدارنے شجرہ کو سامنے رکھا جبکہ حقائق اور ایف آر سی کو نظر انداز کر دیا،معلوم ہوتا ہے ساری دال ہی کالی ہے، بہنیں عرصہ سے انتقال کر چکی ہیں جنہوں نے اپنی زندگی میں کبھی بھی ماں کی وراثت تقسیم نہیں کروائی اور نہ ہی تقاضہ کیا

بہنیں انتقال سے پہلے بڑے بھائی کو مختیار خاص مقرر کر گئیں اور وراثتی رقبہ جو دو گاﺅں میں تھا ایک بڑے بھائی اور دوسرا چھوٹے بھائی کے سپرد کر گئیں، جعلسازی میں محکمہ مال اور دیگر کئی لوگ شامل ہیں بہت جلد انکا کرداربھی سامنے لایا جائے گا

راولپنڈی،(حالات نیوز ڈیسک)حلقہ پٹوار سہال کے پٹواری کے منشی نے حقیقی بیٹے کو ماں کی جائیداد سے محروم کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق 2021ءمیں ایک لالچی نواسے نے سوتیلی نانی کی وراثت2021 میں اس وقت کے پٹواری سلیم کی ملی بھگت سے اپنے نام کروانے کی کوشش کی اطلاع تحصیلدار ملک جاوید کو دی گئی بعد ازاں تحصیلدار نے اے سی صدر کو شکائت کی جس پر اس کرپٹ پٹواری کو تبدیل کر دیا گیا-یاد رہے اس پٹواری پر محکمہ اینٹی کرپشن میں کئی مقدمات درج ہیں اور جیل یاترا بھی کر کے آ چکا ہے – ماں کے حقیقی وارث نے تحصیلدار ملک جاوید کو اندراج انتقال کے لئے درخواست دی انہوں نےدرخواست کو منظور کرتے ہوئے متعلقہ پٹواری کو اندراج انتقال کو لکھ دیا جو بعد ازاں مالک کی مصروفیت کے باعث اس درخواست پر عمل نہ ہو سکا تفصیلات کے مطابق وارث نے جون 2023میں تمام وراثتی دستاویزی کاغذات نادرا سے منظوری کے بعد مقامی کورٹ سے تصدیق کر وا کر ڈی سی راولپنڈی سے لیکر اے سی صدر راولپنڈی کو پیش کر کے منطوری حاصل کر کے تحصیلدار کے حوالے کی تحصیلدار نے اسی درخواست پر پٹورای کو حکم دیا کہ وہ اس پر عمل کر کے اندراج انتقال کرے ۔
تفصیلات کے مطابق پٹواری نے اندراج وراثت یہ کہ کر نا منظور کر دی کہ یہ شجرہ کے مطابق درست نہ ہے نادرا رولز کے مطابق ایف آر سی ضروری ہے اور ایف آر سی کے مطابق نادرا سے اندراج وراثت کے لئے دیگر دستاویزات لینا بھی ضروری ہیں لیکن اس کیس میں ایسا نہیں کیا گیا اور نادرا کو بائی پاس کیا گیاپٹواری سلیم نے بھی ایف آر سی نہ ملنے پر وراثت کی تصدیق نہ کروا سکااورجعلی حق جتانے والا واپس نہ آیا اور یوں 2023تک یہ وراثت زیر غور رہی،اس پٹواری کا ایک لالچی منشی(نام بمعہ فوٹو بعد میں شائع کیا جائے گا) اس تمام جعلسازی میں ملوث ہے اس نے تحصیلدار سے سچ چھپایا اور اس بنیاد پر تحصیلدار نے بھی آج کل کہہ کر وقت گذارنا شرو ع کیا جس کو کسی کے قیمتی وقت اور ذہنی کوفت کی بھی پرواہ نہ ہوئی7 ماہ بعد تحصیلدار کے حکم پر پٹواری کے منشی نے سائل اور دوگواہوں کے دستخط فارم پٹوارپر کروائے اور کہا کہ دوتین دن تک تحصیلدار سے تصدیق ہو کر سائل کے نام منتقل کر دی جائے گی مگر تحصیلدار تصدیق کیلئے ٹال مٹول سے کام لیتا رہا اور اب معلوم ہوا ہے کہ تحصیلدار نے بھی اے سی صدر کو تمام حالات و واقعات سے بے خبر رکھا-اس سلسلہ مین باقائدہ ایک تفصیلی خبر شائع کی جائے گی(حقیقت میں اس وراثت کے پیچھے ایک ایسا گروپ کام کر رہا ہے جس کو بعد میں آشکار کیا جائے گا) تمام حالات و واقعات حکام بالا کے سامنے لائے جائیں گے اور ملوث افراد کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا یاد رہے کہ اپنے والد کی وراثت دونوں بھائیوں نے اپنی بہنوں کی زندگی میں ہی مختیار نامہ عام لے لیا تھا جو انہوں نے مرضی سے دیا اور اپنے والد کی دو موضع جات میں واقعہ ہے بہنوں نے بڑے بھائی کو مختیار نامہ عام دیا تھا بڑے بھائی نے اپنے حصہ کی تمام زمین اپنے نام منتقل کروا لی جبکہ چھوٹا بھائی اس وقت موجود نہ تھا چھوٹے بھائی کی زمین ایسے رہ گئی اسی دوران بڑے بھائی کا انتقال ہو گیا جس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے لالچی نواسے نواسیوں نے بیٹے کو اپنے والد کی زمین سے محروم کرنے کی کوشش کی -اس سلسہ میں تمام ریکارڈ موجود ہے اوردودھ کا دودھ اور پانی کا پانی سامنے لانے کے لئے حکام بالا کے سامنے رکھا جائے گا تا کہ انصاف کے تقاصے پورے ہو سکیں 2022ءمیں سپرئم کورٹ کا حکم بھی جاری ہوا تھا کہ نانے کی جائیداد بیٹیاں اپنی زندگی میں لے سکتی ہیں ان کے انتقال کے بعد ان کے بچے وراثت کے حق دار نہیں –

جبکہ یہ کیس الگ نوعیت کا ہے بہنیں اپنی زندگی میں اپنے والد کی جائیداد اپنے بھائیوں کو دے چکی ہیں مختیار نامہ محکمہ مال کے ریکارڈ میں موجود ہے ۔ اس سلسہ میں حکام بالا کے نوٹس میں لانے کے لئے ایک تفصیلی خبر شائع کی جائے گی جس سے تمام صورت ھال واضع ہو جائے گی۔

دستاویزات کے عکس
نادرہ کا ڈیکلائین سرٹیفکیٹ
کورٹ آرڈر کا عکس
اخبار اشتہار
حکام کو دی گئی درخواست کا عکس بمعہ احکامات
سائل کے بیان حلفی کا عکس
سابقہ تحصیلدار اور پٹواری حلقہ کا حکم اور رپورٹ
موجودہ حلقہ پٹواری کی رپورٹ کا عکس