رضوانہ کی خواہش پر اس کو کوکنگ بھی سکھائی جائے گی، بیورو میں رہائش پذیر بچوں کے ساتھ مل کر رضوانہ بہت خوش ہے۔چئیرپرسن چائلڈ پروٹیکشن بیورو سارہ احمد
لاہور(نیوز ڈیسک) چئیرپرسن چائلڈ پروٹیکشن بیورو سارہ احمد کی تشدد کا شکار کمسن گھریلو ملازمہ رضوانہ سے ملاقات ہوئی۔چیئرپرسن سارہ احمد نے اس موقع پر بتایا کہ تشدد کا شکار کمسن ملازمہ رضوانہ کو عدالتی حکم پر چائلڈ پروٹیکشن بیورو میں منتقل کیا گیا تھا۔ رضوانہ کا چائلڈ پروٹیکشن سکول میں داخلہ کروا دیا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ رضوانہ کی خواہش پر اس کو کوکنگ بھی سکھائی جائے گی۔ رضوانہ کی بہتر نگہداشت اور دیکھ بھال کیلئے چائلڈ پروٹیکشن بیورو میں بہترین انتظامات کئے جارہے ہیں ۔سارہ احمد نے مزید کہا کہ بیورو میں رہائش پذیر بچوں کے ساتھ مل کر رضوانہ بہت خوش ہے۔ سول جج کی اہلیہ کے ہاتھوں تشدد کا شکار کمسن گھریلو ملازمہ رضوانہ صحت یاب ہونے کے بعد گذشتہ روز ہسپتال سے ڈسچارج کردی گئی تھی۔
اس موقع پر نگراں وزیر صحت پنجاب جاوید اکرم کا کہنا تھا کہ رضوانہ چندماہ پہلے آئی تھی تو میڈیا نے بہت سپورٹ کیا۔ میڈیکل ٹیم کا شکریہ جنہوں نے رضوانہ کاخیال رکھا۔چائلڈ پروٹیکشن بیورو سارہ احمد نے جنرل یسپتال آکر گھریلو تشدد کا شکار گھریلو ملازمہ ر ضوانہ سے ملاقات کی۔ اس موقع پر انہوں نے بتایا کہ بچی رضوانہ اب مکمل طور پر صحت یاب ہوچکی ہے۔
عدالتی احکامات پر رضوانہ کو چائلڈ پروٹیکشن بیورو تحویل میں لے رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ عدالت نے چائلڈ پروٹیکشن بیورو کو رضوانہ کی ذمے داری سونپی ہے۔ رضوانہ کو 5 ماہ ہسپتال میں زیر علاج رہنے کے بعد ڈسچارج کیا جا رہا ہے۔ چائلڈ پروٹیکشن بیورو میں رضوانہ کی تعلیم اور بہتر نگہداشت کے انتظامات کیے جائیں گے۔ رضوانہ نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ میں آج بہت خوش ہوں، میں ٹھیک ہوگئی ہوں۔
ہسپتال میں میرا بہت خیال رکھا گیا۔ رضوانہ نے کہا کہ میں یہاں سے بچوں کے ادارے میں جارہی ہوں۔رضوانہ کو شدید تشدد کے بعد 24جولائی کو جنرل ہسپتال لاہورمنتقل کیاگیا تھا۔سول جج کی اہلیہ کے شدید تشدد کا نشانہ بننے والی رضوانہ کو سر،چہرے ، کمر پرشدید زخم آئے تھے۔ اسپتال میں اس کی مختلف سرجریز اور ڈرفٹنگ بھی کی گئی۔