ذوالفقار علی بھٹو کے قتل سے متعلق صدارتی ریفرنس سماعت کے لیے مقرر کرنے کا فیصلہ

ذوالفقار علی بھٹو کی پھانسی کو عدالتی قتل قرار دینے کا ریفرنس آئندہ ہفتے سماعت کیلئے مقرر ہونے کی توقع ،سماعت چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں لارجر بینچ کرے گا

اسلا م آباد( نیوز ڈیسک ) سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کے قتل سے متعلق صدارتی ریفرنس سماعت کے لیے مقرر کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا۔تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کے قتل سے متعلق صدارتی ریفرنس کی سماعت کے معاملے میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔ ذوالفقار علی بھٹو کی پھانسی کو عدالتی قتل قرار دینے کا ریفرنس آئندہ ہفتے سماعت کیلئے مقرر ہونے کی توقع ہے۔
ذوالفقار علی بھٹو کے عدالتی قتل سے متعلق صدارتی ریفرنس کی سماعت لارجر بنچ کرے گا۔ ذوالفقار علی بھٹو صدارتی ریفرنس کی سماعت چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کی سربراہی میں ہوگی۔ سابق صدر آصف علی زرداری نے 2011 میں سپریم کورٹ میں صدارتی ریفرنس دائر کیا تھا۔ذوالفقار بھٹو سے متعلق صدارتی ریفرنس پر اب تک سپریم کورٹ میں 6 سماعتیں ہو چکی ہیں۔
صدارتی ریفرنس پر پہلی سماعت دو جنوری 2012 کو ہوئی تھی۔

ذوالفقار بھٹو کے قتل سے متعلق صدارتی ریفرنس پر آخری سماعت 12 نومبر 2012 کو ہوئی تھی۔ صدارتی ریفرنس پر پہلی 5 سماعتیں سابق چیف جسٹس افتخار چودھری کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 11 رکنی لارجر بینچ نے کیں۔ صدارتی ریفرنس پر آخری سماعت 9 رکنی لارجر بینچ نے کی تھی ۔ چند روز قبل ہی پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین و وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے پاکستان کے پہلے منتخب وزیراعظم شہید ذوالفقار علی بھٹو کے عدالتی قتل کو ملک کے نظام عدل و انصاف پر کالا دھبہ قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ بھٹو خاندان کی اب تیسری نسل اعلیٰ عدلیہ سے انصاف کی منتظر ہے۔
بلاول بھٹو نے د ذوالفقار علی بھٹو کے 44 ویں یومِ شہادت پر جاری کردہ اپنے پیغام میں کہا کہ ملک کو متفقہ آئین دینے والے وزیراعظم کے عدالتی قتل کے حوالے سے صدارتی ریفرنس گذشتہ 12 سالوں سے سپریم کورٹ میں زیرِ التویٰ ہے، اور اِن 4382 دنوں کے دوران ہمارے نظام عدل و انصاف کے پاس بھٹو کی فریاد سننے کے لیے ایک منٹ بھی میسر نہیں۔ انہوں نے کہا کہ بتایا جائے کہ انصاف کے حصول کے لیے بھٹو خاندان کی مزید کتنی نسلوں کو انتظار کرنا پڑے گا؟۔
چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ تاریخ نے بھٹو کی بے گناہی کے حق میں اتنے ثبوت پیش کردیئے ہیں کہ اس کے بدترین دشمنوں کو بھی اب یہ کہنا پڑتا ہے کہ قائدِ عوام کے ساتھ ظلم ہوا۔ اعلیٰ عدلیہ سے اپیل کرتا ہوں کہ 2 اپریل 2011 کو سابق صدر آصف علی زرداری کی جانب سے آرٹیکل 186 کے تحت بھیجے گئے صدارتی ریفرنس کو جلد سماعت کے لیے مقرر کیا جائے۔