جاوید لطیف نے جنرل ریٹائرڈ باجوہ کو عدالت بلانے کے مؤقف کی حمایت کردی

امریکی سفیر تو نہیں لیکن جنرل باجوہ کو بلاسکتے ہیں تاکہ عمران خان کے کرتوت سامنے آجائیں۔ ن لیگی رہنماء کی گفتگو

لاہور ( نیوز ڈیسک ) مسلم لیگ ن کے رہنماٰء جاوید لطیف نے عمران خان کے جنرل باجوہ کو عدالت بلانے کے مؤقف کی حمایت کردی۔ ماڈل ٹاؤن لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کہا کہ امریکی سفیر کو تو عدالت نہیں لیکن جنرل باجوہ کو بلاسکتے ہیں تاکہ عمران خان کے کرتوت سامنے آجائیں، اس کے علاوہ فیض حمید، لطیف کھوسہ اور ثاقب نثار کو تو ضرور وہاں بلایا جاسکتا ہے کہ عمران خان کے کرتوت کا کچا چٹھا کھل سکے۔
جاوید لطیف نے کہا کہ دھمکی دے کر شیخ مجیب الرحمن بن رہا ہے، سہولت کاروں کو سمجھ آ جانی چاہیئے تھی یہ ان کے ایجنڈے پر نہیں عالمی ایجنڈے کو پورا کرے گا، وہ خارجہ داخلہ پالیسی اور اداروں پر اس وقت حملہ آور ہوتا ہے جب موقع ملتا ہے جس کو عالمی ایجنڈا پورا کرنے کےلئے جیل میں سہولت کاری مل رہی ہے، اسی لیے جیل میں بیٹھے شخص کو جب موقع ملتا وہ ریاستی اداروں پر حملہ آور ہوتا ہے، معیشت کو کمزور کرنے کا ایجنڈا جیلر کو دیا گیا تھا تاکہ مخالف قوتوں کو آسانی ہو سکے، معیشت کو کمزور کیا تو 9 مئی کرنا آسان ہو گیا۔
انہوں نے کہا کہ اندیشہ ہے عالمی طاقتیں ایک ایجنڈے پر عمران خان کو سپورٹ کررہی ہیں، عالمی طاقتیں اداروں پر دبائو ڈالے ہوئے ہیں، اسی لیے عمران خان کو جیل میں بھی دیسی مرغی چاہیئے، جیل میں 8 ڈاکٹر موجود ہیں، جم بنا کر دیا گیا ہے وہ کہتا ہے اندر آرام دہ ہوں، کہتا ہے لکھ کر دے سکتا ہوں پھر پی ٹی آئی جیتے گی، وہ 9 مئی کو بھولا نہیں ہے اور دوبارہ 9 مئی کرنے کی منصوبہ بندی کررہا ہے، قوتوں کے دبائو کی وجہ سے فیصلے تاخیر کا شکار ہو رہے الیکشن سے پہلے فیصلے آ جائیں تاکہ قوم کو سہولت ہو اور وہ کھلے ذہن سے پولنگ اسٹیشن جا سکیں۔
مسلم لیگ ن کے سینئر رہنماء کا کہنا ہے کہ کہتے ہیں نوازشریف کو لاڈلہ بناکر پیش کیا جارہا ہے، آج تو لوگ نوازشریف پر اعتماد کر رہے ہیں، 4 سالوں میں معیشت کا بیڑا غرق کیا، اس لیے اب عوام سمجھتے ہیں نوازشریف ہی گرداب سے نکال سکتا ہے، پیپلزپارٹی کو کہوں گا اندرون سندھ کی فکر کریں، پنجاب میں بھی جائیں جو کچھ سندھ کے عوام کے ساتھ کیا اس کا جواب 8 فروری کو دینا پڑے گا۔ جاوید لطیف نے کہا کہ ماضی میں ہمارا مقابلہ جمہوری مخالف قوتوں سے رہا ہے وہ قوتوں کو بھی اب احساس ہے کہ پاکستان جس گرداب میں پھنس چکا ہے اگر شفاف انتخابات ہوئے تو ن لیگ آکر قوم کو متحد کرکے مشکل سے باہر نکال سکتی ہے۔