نوازشریف واپس آ کر پھنس گئے‘ جب باہر بھاگنا پڑا تو پتا چلے گا، اعتزازاحسن

جو الیکشن سے بھاگ رہے ہیں وہ صرف ن لیگی ہیں۔ سینئر وکیل و سیاسی رہنماء کی میڈیا سے گفتگو

لاہور (نیوز ڈیسک) ملک کے سینئر وکیل اور سیاسی رہنماء چوہدری اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ نوازشریف واپس آ کر پھنس گئے ہیں جب باہر بھاگنا پڑا تو پتا چلے گا۔ لاہور ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جو الیکشن سے بھاگ رہے ہیں وہ صرف ن لیگی ہیں اور میاں صاحب یہاں آ کر پھنس گئے ہیں، میاں صاحب کو جب یہاں سے باہر بھاگنا ہے تو پتا چلے گا۔
سربراہ پی ٹی آئی عمران خان کے کیسز کے حوالے سے اعتزاز احسن نے کہا کہ سائفر کیس سب سے کمزور اور صفر کیس ہے، خط کا اصل مخاطب آرمی چیف تھا، یہ صفر کیس ہے اس میں کیا سیکرٹ ہے؟ لیکن نظر آرہا ہے کہ یہ سائفر کیس میں سزا دینے پر تلے ہوئے ہیں۔ علاوہ ازیں ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ جتنا عمران خان کو باہر کریں گے اس کا قد اتنا بڑا ہوگا، لیول پلئینگ فیلڈ ہونی چاہیئے پر مریم نواز والی لیول پلئینگ فیلڈ نہیں جو کہتی تھیں کہ الیکشن ہوں گے الیکشن میں حصہ لیں گے، پہلے فتنے کو گرفتار کریں سزا دیں پھرسارے مقدمات میں میاں صاحب کو بری کریں تو میاں صاحب آئیں گے، اب تو فتنہ بھی اندر ہے تو ان کے لیے لیول پلینگ فیلڈ ہوگی لیکن یہ جتنا عمران خان کو خوار کریں گے اتنا ہی اس کا قد بڑھے گا، ووٹر کو بڑے طریقے سے الیکشن میں لایا جا سکتا ہے۔
ایک اور سوال کے جواب میں اعتزاز احسن نے کہا تھا کہ خاور مانیکا بھی چلے والے محلے سے ہوکر آیا اور ایسا بیان دے ڈالا اور جب یہ معاملہ پہلے اٹھا تھا تب تو اس نے بیوی کی تعریفوں کے پل باندھ دئیے تھے، اب جب وہ چلے والے محلے سے ہوکر آیا ہے تو ایسا بیان تو بنتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی پر جو بھی الزامات ہیں اس کا ٹرائل کورٹ میں ہونا چاہیئے، جیل میں بالکل ٹرائل نہیں ہوسکتا، ملٹری کورٹ کے بارے میں بڑی غلط فہمی ہے، ایک کاغذ کی بنیادی پر ملٹری کورٹ نے 253 لوگوُں کو سزا سنا دی جس میں کوئی گواہ نہیں کوئی ثبوت نہیں، جیل میں اندر بھی ٹرائل جتنے ہوئے ہیں وہ ماضی کا قصہ ہے، فئیر ٹرائل کا پراسیس یہ ہے کہ عدالت میں عام شہری کو آنے جانے کی اجازت ہو، اس لیے عمران خان کا ٹرائل جوڈیشل کمپلیکس میں ہونا چاہیئے اور اگر آپ ایک آدمی کو سیکیورٹی نہیں دے سکتے اڈیالہ سے جوڈیشل کیمپلیکس تک نہیں لے جاسکتے تو 24 کروڑ کو کیسے محفوظ کریں گے۔