پنجاب حکومت کا چنگ چی رکشہ بند کروانے کا اصولی فیصلہ

پہلے بڑے شہروں اور دوسرے مرحلے میں چھوٹے شہروں و دیہی علاقوں میں غیر رجسٹرڈ چنگ چی رکشہ بند کیا جائے گا‘ آئندہ نئی مینوفیکچرنگ پر بھی پابندی ہوگی

لاہور ( نیوز ڈیسک ) پنجاب حکومت نے چنگ چی رکشہ بند کروانے کا اصولی فیصلہ کرلیا، آئندہ نگ چی رکشہ کی نئی مینوفیکچرنگ پر بھی پابندی ہوگی۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت کی جانب سے صوبے میں چنگ چی رکشہ بند کروانے کا اصولی فیصلہ کرلیا گیا ہے، چنگ چی رکشے محکمہ ٹرانسپورٹ سے منظور کروانے کیلئے 1 ماہ کی مہلت دی گئی ہے، چنگ چی رکشہ بنانے والی کمپنیوں کو بھی رجسٹریشن یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے، ایک ماہ بعد غیر منظور شدہ اور رجسٹر نہ ہونے والے رکشوں کو مکمل طور پر بند کر دیا جائے گا۔
معلوم ہوا ہے کہ محکمہ ٹرانسپورٹ سے غیر منظور شدہ رکشوں کو پہلے بڑے شہروں میں بند کیا جائے گا، دوسرے مرحلے میں چھوٹے شہروں اور دیہی علاقوں میں چنگ چی رکشہ پر پابندی کا اطلاق ہوگا، چنگ چی رکشے کی آئندہ مینوفیکچرنگ پر پابندی ہوگی، چنگ چی رکشہ کی رجسٹریشن کے ساتھ مینو فیکچرنگ کمپنیوں کو بھی ریگولرائز کیا جائے گا۔
چیف سیکرٹری پنجاب زاہد اختر زمان نے بتایا ہے کہ چنگ چی رکشہ کی 900 غیر قانونی ورکشاپس ہیں، اب چنگ چی رکشہ کو بند کروانے کا اصولی فیصلہ ہوچکا ہے، جس کے بعد نیا چنگ چی رکشہ بنانے پر پابندی ہوگی اور نیا رکشہ مارکیٹ میں نہیں آسکے گا۔

لاہور میں سینئر صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے نے کہا کہ سموگ کی وجوہات کا تفصیلی جائزہ لینا ہوگا، اس پر قابو پانے کے لئے ورلڈ بینک کے ساتھ مل کر کام کررہے ہیں، صوبے میں سموگ سے نمٹنے کے لئے مصنوعی بارش کے دو منصوبے زیر غور ہیں، ورلڈ بینک حکام مصنوعی بارش کے منصوبوں سے متفق نہیں ہیں تاہم پھر بھی اس وقت مصنوعی بارش کے دو منصوبے زیر غور ہیں۔ چیف سیکرٹری پنجاب زاہد اختر زمان نے کہا کہ سموگ کو جانچنے والے آلات بھی تسلی بخش نہیں ہیں، سموگ کے خاتمے کے لئے ورلڈ بینک سے مل کر اسٹڈی شروع کردی ہے، اس کے علاوہ حکومت ماحولیاتی آلودگی ختم کرنے کے لئے 30 الیکٹرک بسیں امپورٹ کررہی ہے، بہتر سفری سہولیات کے لئے لاہور کو 14 سو بسوں کی ضرورت ہے۔