نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی سے متعلق امیر اور ترقی یافتہ ممالک کوذمہ داری دکھانی چاہیے۔
امریکی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ خلیجی و مغربی ممالک پاکستان میں متبادل توانائی منصوبوں میں سرمایہ کاری کرسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں سے پاکستان میں تباہ کن سیلاب سے سندھ اور بلوچستان متاثر ہوئے۔ پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں کا ذمہ دار نہیں ہے، سب جانتے ہیں ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات کا ذمہ دار کون ہے۔
نگراں وزیر اعظم نے کہا کہ لاس اینڈ ڈیمیج فنڈ کو ترقیاتی فنڈ اور بڑے مالیاتی اداروں کے قرضوں سے الگ ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ یہ سرمایہ میرٹ پر اور اضافی ہونا چاہیے، شراکت داری حقیقی معنوں میں ہونی چاہیے۔
انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ ممالک اور معیشتوں پر فیصلہ تھوپنے کی بجائے ایماندارانہ مباحثہ اہم ہے۔ لاس اینڈ ڈیمیج فنڈ سے متعلق یو این فریم ورک پر زیادہ وقت لگ سکتا ہے۔
نگراں وزیر اعظم نے کہا ہم نے کوئلہ پر چلنے والے منصوبے قابل تجدید توانائی منصوبوں میں بدلنے کی حکمت عملی بنائی ہے۔ ماحولیاتی تبدیلی کے حوالے سے ایسے مخصوص منصوبوں پر سرمایہ کاری کی ضرورت ہے۔