پی ٹی آئی کی عمران خان کیخلاف توشہ خانہ کیس کا فیصلہ معطل کرنے کی استدعا

وکیل الیکشن کمیشن نے مخالفت کردی اور دلائل کی تیاری کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ سے دو ہفتوں کا وقت مانگ لیا

اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) اسلام آباد ہائی کورٹ میں وکیل پی ٹی آئی نے عمران خان کے خلاف توشہ خانہ کیس کا فیصلہ معطل کرنے کی استدعا کردی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ مین توشہ خانہ فوجداری کیس میں سزا کے خلاف عمران خان کی اپیل پر سماعت شروع ہوئی جہاں چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس طارق محمور جہانگیری سماعت کر رہے ہیں، آج کی سماعت مین اپنے دلائل دینے کے لیے عمران خان کے وکیل سردار لطیف کھوسہ اور الیکشن کمیشن کے وکیل امجد پرویز روسٹرم پر آئے۔
سردار لطیف کھوسہ نے کہا کہ 5 اگست کو ٹرائل کورٹ نے توشہ خانہ کیس میں سزا سنائی الیکشن کمیشن کو اتنی جلدی تھی کہ 8 اگست کو نااہلی کا نوٹی فکیشن جاری کر دیا، الیکشن کمیشن نے 5 سال کے لیے نااہل قرار دینے کا نوٹی فکیشن جاری کیا جس آرڈر کی بنیاد پر الیکشن کمیشن نے یہ نوٹی فکیشن جاری کیا وہ معطل ہو چکا ہے، میں کیوں کہہ رہا ہوں کہ فیصلے کو معطل کیا جائے کیوں کہ 8 فروری کو قومی انتخابات ہونے جا رہے ہیں، میرے حقوق متاثر ہو رہے ہیں مجھے کہا گیا ہے کہ 20 روز میں انٹرا پارٹی الیکشن کروائیں۔
وکیل چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ فیصلہ معطل نہ ہوا تو نااہلی کی وجہ سے عمران خان کے بنیادی حقوق متاثر ہوں گے ، عمران خان کی سزا معطل نہ ہوئی تو پولیٹیکل پارٹی متاثر ہو گی اس کے نتائج انتہائی تباہ کن ہیں کیوں کہ میرے بنیادی حقوق متاثر ہو رہے ہیں جو آئین نے مجھے دئیے ہیں، اس لیے چیرمین پی ٹی آئی کے خلاف فیصلہ معطل کیا جائے۔ بتایا گیا ہے کہ سردار لطیف کھوسہ کے دلائل مکمل ہونے کے بعد الیکشن کمیشن کے وکیل امجد پرویز پرویز نے دلائل کا آغاز کیا اور توشہ خانہ فیصلہ معطل کرنے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ ایک درخواست میں پہلے فیصلہ ہو چکا اسی میں یہ قابل سماعت نہیں، انہوں نے ان عدالتی نظیروں کے حوالے اس وقت نہیں دئیے جب درخواست پر فیصلہ ہوا۔
معلوم ہوا ہے کہ الیکشن کمیشن کے وکیل نے دلائل تیاری کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ سے دو ہفتوں کا وقت مانگ لیا تاہم عدالت نے الیکشن کمیشن کے وکیل کو جلد عدالتی نظیروں کی تفصیلات فراہم کرنے کی ہدایت کردی اور سردار لطیف کھوسہ نے استدعا کی کہ ’عدالت آج ہی اس پر فیصلہ کر دے‘ ، جس پر چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہا کہ ’الیکشن کمیشن کے وکیل تفصیلات دے دیں پھر دیکھ کر آرڈر پاس کریں گے‘۔