قومی ٹی20 ٹورنامنٹ، بیٹ پر فلسطین کا جھنڈا لگانے پر اعظم خان پر جرمانہ عائد

کراچی (این این آئی)قومی ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ میں پاکستانی بیٹر اعظم خان کو اپنے بیٹ پر فلسطین کا جھنڈا لگانا مہنگا پڑگیا۔ذرائع کے مطابق قومی ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ میں اعظم خان پر میچ فیس کا 50 فیصد جرمانہ عائد کردیا گیا ۔ذرائع پی سی بی کے مطابق اعظم خان پر غیر منظور شدہ لوگو کے استعمال پر کارروائی ہوئی، اعظم خان کو میچ ریفری نے بیٹ پر فلسطین کے جھنڈے کا اسٹیکر لگانے سے منع کیا تھا، اعظم نے جواب میں کہا تھا کہ میرے ہر بیٹ پر یہی اسٹیکر ہے۔

خیال رہے کہ پی سی بی کے کوڈ آف کنڈکٹ کے تحت کھلاڑی کٹ یا سامان پر غیر منظور شدہ اسٹیکر نہیں لگاسکتے، کھلاڑی میچ کے دوران مذہبی اور سیاسی پیغام کے اسٹیکر بھی نہیں آویزاں کرسکتے۔میچ ریفری نے کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی پر اعظم خان کے خلاف کارروائی کی۔ذرائع نے بتایا کہ اعظم خان اس سے قبل بھی میچوں میں بیٹ پر فلسطین کا جھنڈا لگا کر کھیل چکے ہیں۔دوسری جانب سینئر صحافی حامد میر نے سماجی پلیٹ فارم ایکس پر پی سی بی سے وضاحت دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے سوال پوچھا کہ کیا پی سی بی بتائے گی کہ پاکستان میں کرکٹ بیٹ پر فلسطین کا جھنڈا لگانا کب سے جرم ہوگیا؟سینئر صحافی نے لکھا کہ بیٹ پر فلسطین کا جھنڈا لگانے پر اعظم خان کو جرمانہ کرنے والوں کو پی سی بی سے فارغ کرکے عبرت کی مثال بنانا چاہیے۔

اس کے علاوہ سینیٹر مشتاق احمد نے لکھا کہ کیا پی سی بی بتا سکتا ہے کہ کس قانوں کے تحت اعظم خان کو پریشرائز کیا گیا اور جرمانہ کیا گیا؟انہوں نے لکھا کہ فلسطین کے لئے حمایت ایک عالمی آواز اور انسانی ضمیر کی پکار ہے،جن آفیشلز نے یہ مجرمانہ حرکت کی ہے انہوں نے پاکستانی عوام کے جذبات شدید مجروح کیے ہیں، ان کے خلاف فوری ایکشن کا مطالبہ کرتا ہوں۔مشہور بھارتی دانش ور اشوک سوین نے بھی اعظم خان پر میچ کا جرمانہ عائد کرنے پر ردعمل دیتے ہوئے لکھا کہ میں حیران ہوں کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے ایسا کیوں کیا جب کہ پاکستان نے اسرائیل کو تسلیم بھی نہیں کیا، شاید انہیں جے شاہ کا خوف ہے۔

پاکستان ٹیم کے سابق کپتان راشد لطیف نے ایکس پر ایک ویڈیو شئیر کی جس میں وہ اسی معاملے پر صحافی نعمان نیاز سے گفتگو کررہے ہیں۔اس دوران راشد لطیف نے اعظم خان کی جانب سے بیٹ پر فلسطین کا جھنڈا لگانے پر کہا کہ بڑی بات ہے، کل یہ جھنڈا ہی نہ لے کر آجائے۔انہوں نے اعظم خان کو مشورہ دیا کہ انٹرنیشنل کرکٹ میں انہیں ایسا دوبارہ ایسا کرنے سے گریز کریں، ورنہ میرے خیال میں مشکل ہوجائے گی۔