‘دل نہیں چھوڑنا، کافی ریکور ہوچکا، جلد واپس آؤں گا‘ عمران ریاض خان کا اعلان

اینکر پرسن نے سوشل میڈیا صارفین کے نام اپنے پیغام کا اختتام “پاکستان زندہ باد” کے نعرے کے ساتھ کیا

لاہور ( نیوز ڈیسک ) طویل عرصہ لاپتہ رہنے کے بعد گھر واپس لوٹنے والے اینکر پرسن عمران ریاض خان صحتیابی کے بعد دوبارہ سوشل میڈیا پر ایکٹو ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے ایک پیغام میں صارفین کے نام سلام کے ساتھ انہوں نے لکھا کہ میں آپ سب کا دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں کیوں کہ آج میں زندہ اور صحیح سلامت ہوں تو یہ سب اللہ رب العزت کی مہربانی اور آپ سب کی دعاؤں کی وجہ سے ہے۔
اینکر پرسن نے مزید کہا کہ اللہ رب العزت کے کرم اور فضل سے میں اب تک کافی ریکور کر چکا ہوں اور انشاءاللہ بہت جلد واپس آؤں گا، دعاؤں کے علاوہ ایک درخواست اور ہے کہ کچھ بھی ہوجائے “دل نہیں چھوڑنا”۔ عمران ریاض خان اپنے پیغام کا اختتام “پاکستان زندہ باد” کے نعرے پر کیا۔

خیال رہے کہ رواں برس 9 مئی کو پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی گرفتاری پر ملک بھر میں پرتشدد مظاہروں کے 2 روز بعد صحافی عمران ریاض کو بھی گرفتار کر لیا گیا تھا، گرفتاری کے بعد عمران ریاض کو آخری بار تھانہ کینٹ اور بعد ازاں سیالکوٹ جیل لے جایا گیا، انتظامیہ کی جانب سے 15مئی کو عدالت کو بتایا گیا کہ اینکر پرسن کو تحریری حلف نامے کے بعد جیل سے رہا کیا گیا، تاہم تاحال ان کا کچھ پتا نہیں چل سکا۔
بعد ازاں اینکر پرسن کے والد محمد ریاض کی شکایت پر 16مئی کو سیالکوٹ سول لائنز پولیس میں ریاض کے مبینہ اغوا کی فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) درج کی گئی تھی، ایف آئی آر تعزیرات پاکستان کی دفعہ 365 کے تحت نامعلوم افراد اور پولیس اہلکاروں کے خلاف مبینہ طور پر عمران ریاض کو اغواء کرنے کے خلاف درج کی گئی۔ علاوہ ازیں صحافی کے والد نے بیٹے کی بازیابی کے لیے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست بھی دائر کی، 19 مئی کو کیس کی سماعت کے دوران اینکر پرسن کے والد نے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست کرتے ہوئے آبدیدہ ہوگئے تھے اور اس کے اگلے روز لاہور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے پولیس کو 22 مئی تک اینکر پرسن کو بازیاب کر کے پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔
بتایا گیا ہے کہ کیس کی کئی سماعتوں کے بعد 13 ستمبر کو آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے عدالت کو یقین دہانی کرائی کہ ’تفتیش درست سمت میں جا رہی ہے اور 10 سے 15 دنوں میں اچھی خبر دیں گے‘، جس کے بعد 20 ستمبر کو ہونے والی گزشتہ سماعت میں لاہور ہائی کورٹ نے عمران ریاض کی بازیابی کے لیے انسپکٹر جنرل (آئی جی)پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کو 26 ستمبر تک کی آخری مہلت دی تھی، جس کے بعد 4 ماہ سے زائد عرصے سے لاپتہ عمران ریاض 25 ستمبر کو گھر پہنچ گئے۔