صوبائی دارالحکومت میں سموگ کی بگڑتی صورتحال پر قابو پانے کیلئے مال روڈ پر اتوار کے روز صرف سائیکلوں کے داخلے کی اجازت ہو گی
لاہور (نیوز ڈیسک) لاہور کی مال روڈ پر ہفتے میں ایک دن گاڑیوں کا داخلہ مکمل طور پر بند کرنے کا فیصلہ۔ تفصیلات کے مطابق سموگ نے لاہور میں کچھ یوں قدم جمائے ہیں کہ اِنہیں اکھاڑنے کیلئے تمام تدابیر رائیگاں جاتی دکھائی دے رہی ہیں۔ اس صورتحال میں اب پنجاب کی نگران حکومت کچھ نئے اقدامات کرنے پر مجبور ہو گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق پنجاب کی نگران حکومت نے صوبائی دارالحکومت لاہور کی تاریخی اور مصروف ترین شاہراہ مال روڈ پر اتوار کے روز گاڑیوں کا داخلہ مکمل طور پر بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ لاہور میں سموگ کی بگڑتی صورتحال پر قابو پانے کیلئے لیے گئے اس فیصلے کے تحت مال روڈ پر اتوار کے روز صرف سائیکلوں کے داخلے کی اجازت ہو گی، اس کے علاوہ پنجاب حکومت سموگ سے چھٹکارے کے لئے مصنوعی بارش برسانے پر بھی غور کر رہی ہے۔
مصنوعی بارش برسانے کیلئے ایک کمیٹی بھی تشکیل دی جا چکی ہے۔ امید ظاہر کی جا رہی ہے کہ مصنوعی بارش برسانے سے سموگ کی شدت میں کمی لائی جا سکتی ہے۔ مصنوعی بارش بادلوں پر خصوصی کیمیکلز چھڑک کر برسائی جا تی ہے، محکمہ موسمیات کی طرف سے نشاندہی کی جاتی ہے کہ کن بادلوں پر کیمیکلز چھڑک کر مطلوبہ نتائج حاصل کئے جا سکتے ہیں۔ اِس مقصد کیلئے بادلوں پر سوڈیم کلورائیڈ، سلور آئیوڈائیڈ اور دیگر کیمیکلز چھڑکے جاتے ہیں جبکہ اِس مقصد کیلئے خصوصی ہوائی جہازوں کا استعمال کیا جاتا ہے۔
صوبائی دارالحکومت کو سموگ سے چھٹکارا دلانے کیلئے ممکنہ طور پر لاہور میں 28یا 29نومبر کو یہ تجربہ کیا جا سکتا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ نگران صوبائی حکومت نے لاہور میں مصنوعی بارش برسانے کیلئے چینی ماہرین کی خدمات حاصل کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس اس تجربے پر کروڑوں روپے خرچ آنے کا امکان ہے۔ دوسری جانب جمعہ کے روز لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے سموگ کے تدارک کے لئے دائر درخواستوں پر سماعت کی۔
جسٹس شاہد کریم نے کہا کہ ماحولیات کا محکمہ سب سے بڑا مجرم ہے، ماحولیات کے لوگ عدالت کے احکامات کی خلاف ورزی کرتے ہیں۔ سماعت کے دوران ایل ڈی اے کے سینئر لیگل ایڈوائزر صاحبزادہ مظفر علی نے بتایا کہ عدالتی احکامات پر من وعن عمل کیا جا رہا ہے اور سائیکلنگ کو فروغ دینے کے لئے اتوار کے روز سائیکل ریلی کا اہتمام کیا جا رہا ہے جس پر عدالت نے ایل ڈی اے کے اقدامات کی تعریف کی اور کہا کہ اس کے اقدامات سے ہی سموگ پر قابو پایا جاسکتا ہے۔
جسٹس شاہد کریم نے کہا کہ مجھے سمجھ نہیں آ رہی کہ اس نگران پنجاب حکومت کا مسئلہ کیا ہے؟ یہ حکومت کیوں اتنی زیادہ تعمیرات کروا رہی ہے؟ سارا شہر آپ نے اکھاڑا ہوا ہے، میں تو صرف آپ کو ایکشن لینے کا کہہ سکتا ہوں، عدالت کی خلاف ورزی پائی گئی تو متعلقہ افسر جواب دہ ہوگا۔