حنیف عباسی کی ایفی ڈرین کیس میں بریت کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج

اینٹی نارکوٹکس فورس نے لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ چیلنج کرنے کے لیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر دی

لاہور(نیوز ڈیسک) اینٹی نارکوٹکس فورس نے ن لیگی رہنماء حنیف عباسی کی ایفی ڈرین کیس میں بریت کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا۔لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ چیلنج کرنے کے لیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی ہے۔اے این ایف کے وکیل نے کیس کی تیاری اور متعلقہ دستاویزات حاصل کرنے کے لیے سپریم کورٹ سے مہلت طلب کی جس پر رجسٹرار آفس نے اے این ایف کو اپیل دائر کرنے کے لیے مزید 14 روز کی مہلت دے دی۔
گذشتہ ماہ لاہور ہائی کورٹ نے مسلم لیگ ن کے رہنما حنیف عباسی کو ایفیڈرین کیس میں بری کیا تھا۔ لاہور ہائیکورٹ نے ایفی ڈرین کوٹہ کیس میں حنیف عباسی کی سزا کلعدم قرار دیتے ہوئے لیگی رہنما کوباعزت بری کرنے کا حکم دیا تھا۔ جسٹس مس عالیہ نیلم اور جسٹس اسجد جاوید گھرال پر مشتمل بینچ نے فیصلہ سنایا۔
ٹرائل کورٹ نے ایفی ڈرین کوٹہ کیس میں 21 جولائی 2018 کو حنیف عباسی کو 25سال قید اور 10لاکھ روپے جرمانہ کی سزا سنائی تھی۔

لاہور ہائیکورٹ کے دو رکنی بینچ نے 11اپریل 2019 کو حنیف عباسی کی سزا معطل کرکے رہا کر دیا تھا جبکہ حنیف عباسی نے سزا کے خلاف لاہور ہائیکورٹ میں اپیل دائر کر رکھی تھی۔ بریت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے لیگی رہنما حنیف عباسی نے کہا کہ اللہ کا شکر ادا کرتا ہوں جس نے مجھے سرخرو کیا، وکلا اور فیملی کا مشکور ہوں جو برے وقت میں میرے ساتھ کھڑی ہوئی، میاں محمد نواز شریف کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔
حنیف عباسی نے کہا کہ 2012 میں جب مقدمہ درج ہوا تو میاں نواز شریف نے اس وقت کہا تھا یہ مقدمہ جھوٹا ہے، شہباز شریف کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں۔ جب 25 سال قید کی سزا سنائی گی اس وقت بھی کورٹ میں کھڑا رہا جبکہ 11 سال اس کیس میں پھرتا رہا اور 11 ماہ کی قید کاٹی۔لیگی رہنما نے کہا کہ مجھے دو الیکشن سے باہر رکھا گیا اور میری بیٹی کو نوکری سے نکال دیا گیا جبکہ میرے چھوٹے بھائی کو 14 دن غیر قانونی حراست میں رکھا گیا۔ شیخ رشید اب الیکشن میں آئے گا تو انشا اللہ الیکشن لڑوں گا۔