چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی صدرات میں سپریم جوڈیشل کونسل اجلاس میں جسٹس مظاہر نقوی اور جسٹس سردار طارق مسعود کیخلاف شکایات کا جائزہ لیا گیا
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) سپریم جوڈیشل کونسل نے جسٹس سردار طارق مسعود کے خلاف شکایت خارج کر دی، سپریم جوڈیشل کونسل اجلاس میں جسٹس مظاہر نقوی اور جسٹس سردار طارق مسعود کیخلاف شکایات کا جائزہ لیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق سپریم جوڈیشل کونسل نے سپریم کورٹ کے جج جسٹس سردار طارق مسعود کے خلاف شکایت متفقہ طور پر خارج کر دی۔
پیر کے روز چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی صدرات میں سپریم جوڈیشل کونسل کا اجلاس ہوا جس میں جسٹس مظاہر نقوی اور جسٹس سردار طارق مسعود کیخلاف شکایات کا جائزہ لیا گیا۔ کونسل نے جسٹس سردار طارق مسعود کے خلاف شکایت متفقہ طور پر خارج کر دی۔ جبکہ جسٹس مظاہر علی نقوی کیخلاف اثاثوں کا ریکارڈ اکٹھا کیا جانے کا سلسلہ شروع کردیا گیا۔
جوڈیشل کونسل نے جسٹس مظاہر نقوی کے نام پر لاہور میں دو جائیدادوں کا مکمل ریکارڈ طلب کر رکھا ہے جن میں گلبرگ تھری لاہور میں پلاٹ نمبر 144 بلاک ایف ون اور لاہور کینٹ میں پلاٹ نمبر 100 سینٹ جانز پارک شامل ہے۔
جبکہ میڈیا رپورٹس کے مطابق سپریم کورٹ کے جسٹس مظاہر نقوی نے سپریم جوڈیشل کونسل کی کارروائی چیلنج کرتے ہوئے معاملے پر سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا، مخدوم علی خان کے توسط سے دائر کردہ درخواست میں جسٹس مظاہر نقوی نے اپنی درخواست میں سپریم جوڈیشل کونسل کی کاررروائی ختم کرنے اور کارروائی کیلئے موصول نوٹس بھی غیر قانونی قرار دینے کی استدعا کی ہے۔
معلوم ہوا ہے کہ جسٹس مظاہر نقوی نے سپریم جوڈیشل کونسل پر اعتراضات اٹھا دئیے، جسٹس مظاہر نقوی کی جانب سے اعتراضات سپریم جوڈیشل کونسل میں جمع کرا دیئے گئے، جسٹس مظاہر نقوی نے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ، جسٹس سردار طارق کی کونسل میں شمولیت پر اعتراض کیا، جسٹس مظاہر نقوی کی جانب سے جسٹس نعیم اختر افغان پر بھی اعتراض کیا گیا، جسٹس مظاہر نقوی نے سپریم جوڈیشل کونسل سے ریفرنس اور شواہد کی نقول بھی مانگ لیں۔