عمران خان انتخابات میں حصہ لیں گے یا نہیں یہ عدالتوں کے اوپر ہے‘ نواز شریف وزیراعظم منتخب ہوئے تو حلف کی ذمہ داری پوری کروں گا۔ عارف علوی کا امریکی نشریاتی ادارے کو انٹرویو
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ عمران خان اور فوج کے درمیان مصالحت میں ناکامی کی بہت سی وجوہات تھیں، عمران خان انتخابات میں حصہ لیں گے یا نہیں یہ عدالتوں کے اوپر ہے لیکن شفاف اور قابل اعتماد الیکشن کے لیے ضروری ہے کہ تمام سیاسی جماعتوں کو لیول پلئنگ فیلڈ ملے، پاکستان انصاف کی بنیاد پر ہی قائم رہے گا، اگر انصاف سے ہٹیں گے تو پھر ملک میں تھریٹس بڑھ جاتے ہیں، سیاست دان انتظامیہ اور اسٹیبلشمنٹ مل کر کام کریں تو مسائل حل ہوسکتے ہیں۔
امریکی نشریاتی ادارے ’وائس آف امریکہ‘ کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عدلیہ، انتظامیہ اور سیاسی رہنما انتخابات کے بروقت انعقاد پر متفق ہیں، کوئی شبہ نہیں انتخابات 8 فروری کو نہ ہوں، تاہم لیول پلیئنگ فیلڈ مہیا کرنا نگراں حکومت اور الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے، پی ٹی آئی تحفظات سے متعلق خط لکھ کر حکومت کی توجہ دلائی جس پر حکومت نے لیول پلیئنگ فیلڈ مہیا کرنے کی یقین دہانی کروائی ہے، قوم بھروسہ رکھتی ہے حکومت لیول پلیئنگ فیلڈ کا اہتمام کرے گی کیوں کہ شفاف اور قابل اعتماد الیکشن کے لیے ضروری ہے ہے کہ تمام سیاسی جماعتوں کو لیول پلئنگ فیلڈ ملے، جس کے نتیجے میں نوازشریف یا جو بھی منتخب ہو کر آئے گا تو عہدے کے تقاضے کے مطابق اس سے حلف لینے کی ذمہ داری پوری کروں گا۔
صدر مملکت کہتے ہیں کہ میں کسی ایک جماعت کا نہیں بلکہ ہر پاکستانی کا ترجمان ہوں اور جہاں بھی مسائل دیکھوں گا ان کی نشاندہی کرتا رہوں گا، الیکشن شفاف بنانے کیلئے آئینِ پاکستان صدر کو عملی قدم کی اجازت نہیں دیتا، معاملات پر حکومت کی توجہ دلانے کے علاوہ کوئی اور راستہ نہیں، صدر کے پاس انتظامی اختیارات نہیں اور صدر کی طرف سے اٹھائے جانے والے نکات بہت معنی رکھتے ہیں، توقعات اپنی جگہ لیکن کوئی ایسا قدم نہیں لے سکتا جس کی آئین اجازت نہ دے، انتخابات کی تاریخ پر کوئی کوتاہی نہیں برتی، اتفاق رائے سے الیکشن تاریخ پر سپریم کورٹ کو سراہتا ہوں۔
انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم سے زیادہ تر سرکاری امور کے سلسلے میں ہی رابطہ ہوتا ہے، جب عمران خان وزیراعظم تھے تو ان سے بھی ذاتی معاملات پر کم بات ہوتی تھی، تاہم بعد میں عمران خان اور فوج کے درمیان مصالحت نہ ہونے بہت سی وجوہات تھیں جن کی تفصیل میں نہیں جانا چاہتا، چئیرمین پی ٹی آئی کے خلاف مقدمات عدالت میں زیر سماعت ہیں اور بحیثیت صدر عدلیہ پر یقین رکھتا ہوں۔
کنگز پارٹی سے متعلق ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اس بارے میں بات نہیں کروں گا کیوں کہ اس سے صدر کا منصب متنازع ہوجائے گا، تشدد کی سیاست پر یقین نہیں رکھتا، 9 مئی کے واقعات کی مذمت کی ہے تاہم حکومتوں کو بھی سوچنا چاہیئے کہ ایسے حالات پیدا نہ ہوں کہ احتجاج پر تشدد ہوجائے۔ صدر عارف علوی نے کہا کہ دنیا نے پناہ گزینوں کا بوجھ بانٹنے میں پاکستان کی مدد نہیں کی، معیشت اب پناہ گزینوں کا بوجھ مزید اٹھانے کی سکت نہیں رکھتی، اس لیے غیر قانونی پناہ گزینوں کی واپسی کا فیصلہ مناسب اقدام ہے، افغان مہاجرین کی واپسی کے فیصلے پر دنیا اور افغان حکومت سے بات چیت کے نیتیجے میں نظر ثانی ہوسکتی ہے تاہم یہ فیصلہ وہ فورم ہی کرے گا جہاں اس کا فیصلہ ہوا تھا، آرمی چیف نے بتایا افغان حکومت کو شواہد بھی دیئے گئے لیکن افغان حکومت دراندازی روکنے میں ناکام رہی، یقین دہانی کے باوجود ٹی ٹی پی کے خلاف اقدام نہیں لیے گئے۔