190 ملین پاؤنڈ کیس میں نیب کی پی ٹی آئی چئیرمین کو 10 روزہ جسمانی ریمانڈ پر حوالے کرنے کی استدعا مسترد کر دی گئی
راولپنڈی (نیوز ڈیسک) احتساب عدالت نے عمران خان کے حق میں فیصلہ سنا دیا، 190 ملین پاؤنڈ کیس میں نیب کی پی ٹی آئی چئیرمین کو 10 روزہ جسمانی ریمانڈ پر حوالے کرنے کی استدعا مسترد کر دی گئی۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کو عدالتوں سے ایک دن میں دوسرا قانونی ریلیف مل گیا۔ منگل کے روز پہلے اسلام آباد ہائیکورٹ نے سائفر کیس میں عمران خان کیخلاف جیل ٹرائل روکنے کا حکم دیا، جبکہ پھر منگل کی شام کو احتساب عدالت نے پی ٹی آئی چئیرمین کے جسمانی ریمانڈ کی نیب کی استدعا بھی مسترد کر دی۔
نیب نے عمران خان کے خلاف دائر 190 ملین پاونڈ کیس میں 10 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تھی جسے احتساب عدالت نے مسترد کر دیا۔ 190 ملین پاؤنڈ کیس کی سماعت اڈیالہ جیل میں احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے کی اور نیب پراسیکیوٹر کی جانب سے عمران خان کے دس روزہ جسمانی ریمانڈ پر دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا۔
نیب کی جانب سے پراسیکیوٹر مظفر عباسی نے عمران خان کے 10 دن کے جسمانی ریمانڈ کی تحریری استدعا کی۔
جبکہ عمران خان کے وکیل سلمان صفدر نے جسمانی ریمانڈ کی مخالفت کرتے جوڈیشل ریمانڈ کی استدعا کی۔ جج محمد بشیر نے دلائل مکمل ہونے کے بعد عمران خان کی 10روزہ جسمانی ریمانڈ درخواست مسترد کرتے ہوئے کہا کہ چییئرمین تحریک انصاف سے نیب کی ٹیم اڈیالہ جیل میں تفتیش کرے گی اور وہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں ہی رہیں گے۔ یہاں واضح رہے کہ نیب کی جانب سے گزشتہ روز 2 کیسز میں عمران خان کی گرفتاری ڈالی گئی تھی۔ نیب نے عمران خان کو 190 ملین پاؤنڈ کیس میں گرفتار کر کے شامل تفتیش کیا جس کے بعد منگل کے روز احتساب عدالت نے وزارت قانون کی منظوری کے بعد اڈیالہ جیل میں ہی مقدمے کی سماعت کی۔