جج کی نشاندہی پر چیئرمین پی ٹی آئی کا حیرانگی کا اظہار،جج نے ہدایت کی کہ اپنے وکلاء کو کہیں وہ سماعت کو سنجیدہ لیں، وکلاء کی عدم حاضری پر چیئرمین پی ٹی آئی کا اظہار ناراضی
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) اڈیالہ جیل میں سائفر کیس کی سماعت کیلئے پی ٹی آئی وکلاء کی عدم حاضری سے چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی بھی لاعلم نکلے، جج ابوالحسنات نے وکلاء کی عدم موجودگی کی نشاندہی کی تو چیئرمین پی ٹی آئی نے حیرانگی کا اظہار کیا۔ جیو نیوز کے مطابق پی ٹی آئی وکلاء کی عدم حاضری سے چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی لاعلم نکلے، جج کی جانب سے وکلاء کی عدم حاضری کی نشاندہی پر چیئرمین پی ٹی آئی نے حیرانگی کا اظہار کیا، جج نے چیئرمین پی ٹی آئی سے مکالمہ کیا کہ عدالت بغیر کسی خلل کے سماعت چلانا چاہ رہی ہے، جج نے ہدایت کی اپنے وکلاء کو کہیں وہ سماعت کو سنجیدہ لیں، وکلاء کی عدم حاضری پر چیئرمین پی ٹی آئی نے اظہار ناراضی کیا۔
عدالتی کاروائی کے دوران اڈیالہ جیل کے باہر بم کی اطلاع کا بھی ذکر ہوا۔جج ابوالحسنات نے چیئرمین پی ٹی آئی سے مکالمہ کیا کہ زندگی کو خطرے میں ڈال کر جیل میں آتا ہوں۔ اڈیالہ جیل میں سائفر کیس کی سماعت کیلئے بطور عدالت ایک نیا کمرہ مخصوص کردیا گیا، پی ٹی آئی وکلاء کے اعتراض پر جج نے نئے کمرے کے احکامات جاری کئے۔ہر سماعت پر چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کے اہلخانہ میں پانچ پانچ افراد موجود ہوں گے۔
مزید برآں آج اڈیالہ جیل میں جج ابو الحسنات ذوالقرنین نے سائفر کیس کی سماعت کی۔ سماعت کے موقع پر شاہ محمود قریشی کی اہلیہ اور بیٹی بھی موجود تھیں، دونوں نے پہلی بار جیل عدالت کی کارروائی دیکھی۔ اسی طرح عدالت نے سپرنٹنڈنٹ جیل کو بلا کر حکم دیا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی ان کے بچوں سے ہفتے میں ایک دن گفتگو کرائی جائے۔ اسی طرح سائفر کیس کی سماعت بغیر کاروائی 14 نومبر تک ملتوی کر دی گئی ۔
شاہ محمود قریشی کے وکلاء آج سماعت میں پیش نہ ہو سکے ۔ایف آئی اے کے اسپیشل پراسیکیوٹر ذوالفقار عباس نقوی بھی کمرہ عدالت میں موجود تھے ۔ شاہ محمود قریشی کی فیملی بھی آج کمرہ عدالت میں موجود تھیں ۔ خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے سماعت ملتوی کر دی ۔ سائفر کیس کی سماعت 14 نومبر تک ملتوی استغاثہ کی۔ 3 گواہان کے بیانات قلمبند نہ ہوسکے،آئندہ سماعت پر مزید 3 گواہ طلب کیے گئے ہیں۔ آج کی سماعت میں وکلاء صفائی پیش نہ ہو سکے۔