پی ٹی آئی رہنما علی نواز اعوان کو مانسہرہ سے گرفتار کرلیا گیا

علی نواز اعوان مختلف مقدمات میں پولیس کو مطلوب تھے

اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) سابق ایم این اے اور رہنما پی ٹی آئی علی نواز اعوان کو گرفتار کرلیا گیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق علی نواز اعوان کو مانسہرہ سے گرفتار کیا گیا۔ پی ٹی آئی رہنما علی اعوان مختلف مقدمات میں پولیس کو مطلوب تھے ۔ پی ٹی آئی رہنما علی اعوان تین ماہ سے روپوش تھے۔9 مئی واقعات کے بعد علی نواز اعوان کے بھائی کو بھی گرفتار کیا گیا تھا۔
06 اگست کوعلی نوا ز اعوان نے کہاتھا کہ پولیس نے رات گئے میرے گھرپر چھاپہ مارا ،میرے بھائی کو اغواء کرکے شاید دل نہیں بھرا۔ اپنے بیان میں علی نواز اعوان نے کہاکہ پھر سے گزشتہ رات میرے گھر پر اسلام آباد پولیس نے چھاپہ مارا، جہاں میری والدہ، بیوی بچے اور بہن (سپشل چائلڈ) رہتی ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ اسلام آباد میں جرائم کی شرح میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔
علی نواز اعوان نے کہاکہ اسلام آباد پولیس سیاسی قوتوں کی آلہ کار بن کر عمران خان کا نام لینے والوں پر ساری توانائیاں صرف کررہی ہے۔ علی نواز اعوان نے کہاکہ ظلم کے یہ دن ختم ہو جائیں گے مگر شاہ سے زیادہ شاہ کی وفادار اسلام آباد پولیس کا یہ کردار تاریخ میں سیاہ حروف میں لکھا جائیگا۔دوسری جانب لاہور ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی کے سابق ایم پی اے شبیر گجر کی درخواست ضمانت نمٹا دی، عدالت نے شبیر گجر کی درخواست تفتیشی افسر کے بیان کی روشنی میں نمٹائی،جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے سماعت کی۔
بدھ کو سماعت پر تفتیشی افسر نے عدالت کو آگاہ کیا کہ شبیر گجر کی گرفتاری پولیس کو مطلوب نہیں ہے ، شبیر گجر اور عادل نے عبوری ضمانت کیلئے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا اور موقف اختیار کیا تھا کہ پولیس تفتیش میں شبیر گجر اور عادل بے گناہ ہوگئے ہیں، سی ڈی آر کی بنیاد پر پولیس نے شبیر گجر کو بے گناہ قراردیا،بے گناہی کے باوجود پولیس درخواست گزار کے ڈیرے پر آئی تھی جبکہ درخواست گزار شبیر گجر کی دوبارہ گرفتاری کا خدشہ ہے، شبیر گجر سمیت دیگر کیخلاف تھانہ رائیونڈ میں مقدمہ درج تھا۔