تاجروں کا 4 دن دکانیں بند کرنے سے انکار

چار دن مارکیٹس بند رہنے سے مسائل ہوں گے،ہفتہ اور اتوار کو دکانیں بند رکھنے پر تیار ہیں۔حکومت پنجاب اور تاجر تنظیموں کے نمائندوں کا موقف

لاہور(نیوز ڈیسک) حکومت پنجاب اور تاجر تنظیموں کے نمائندوں کے درمیان اسموگ کے باعث مارکیٹیں بند کرنے سے متعلق مذاکرات جاری ہیں۔ایکسپریس نیوز کی رپورٹ کے مطابق صوبائی وزیر صنعت و تجارت ایس ایم تنویر سمیت اعلیٰ حکام کے ساتھ مذاکرات میں تاجروں نے ہفتے کے چار روز مارکیٹ بند رکھنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ چار دن مارکیٹس بند رہنے سے مسائل ہوں گے۔
ہفتہ اور اتوار کو دکانیں بند رکھنے پر تیار ہیں۔صوبائی وزیر صنعت نے کہا کہ مارکیٹیں بند کرنے کا فیصلہ لوگوں کی صحت کے لیے کیا گیا ہے۔ہم تاجروں سے محاذ آرائی نہیں چاہتے البتہ کل سے لاک ڈاؤن ہے، ہم ٹرانسپورٹ نہیں چلنے دیں گے۔یہاں واضح رہے کہ پنجاب حکومت نے 7 شہروں میں 4 دن کے لاک ڈاون کا نوٹیفیکیشن جاری کر دیاہے۔
پنجاب حکومت نے اعلان کیا ہے کہ سموگ کی صورتحال خطرناک شکل اختیار کر جانے پر رواں ہفتے جمعرات سے اتوار تک صوبے کے 7 شہروں میں کاروبار، دفاتر اور تعلیمی ادارے بند رہیں گے۔

اس حوالے سے صوبائی محکمہ صحت نے باقاعدہ نوٹیفیکیشن بھی جاری کر دیا، جس کے مطابق لاہور، گوجرانوالہ، قصور، شیخوپورہ، ننکانہ صاحب، ناروال اور حافظ آباد میں 10 نومبر بروز جمعہ کو بھی عام تعطیل ہو گی، جبکہ اب شہروں میں 9 نومبر بروز جمعرات سے 12 نومبر بروز اتوار تک لاک ڈاون نافذ ہو گا۔ لاک ڈاون کے دوران کاروبار بشمول ریسٹورنٹس، سینما، مارکیٹیں، دفاتر اور تمام نجی و سرکاری تعلیمی ادارے بند رہیں گے۔
لاک ڈاون کے دوران بیکریاں اور میڈیکل اسٹورز کھلے رہیں گے، جبکہ ریسٹورنٹس کے ٹیک اویز اور ہوم ڈلیوری کی بھی اجازت ہو گی۔ دوسری جانب اسموگ کے حوالے سے این ڈی ایم اے کی ایڈوائزری کے مطابق آئندہ ہفتے وسطی اور جنوبی پنجاب میں اسموگ خطرناک حد تک پھیلنے کا خدشہ ہے۔ گوجرانوالہ ، ملتان، لاہور، بہاولپور، فیصل آباد میں اسموگ خطرناک حد تک جانے کا امکان ہے، سرگودھا، ڈی جی خان، اور سایوال بھی اسموگ کی لپیٹ میں آسکتے ہیں۔ راولپنڈی میں بھی اسموگ بڑھنے کا اندیشہ ہے، شہری بیرونی سرگرمیوں کو محدود کریں، باہر جاتے وقت ماسک پہنیں، مقامی ہوا کے معیار کی سطح سے آگاہ رہیں، نظام تنفس کو اسموگ اثرات سے بچانے کیلئے پانی کا زیادہ استعمال کریں۔