عدالت نے تھانہ آبپارہ کے مقدمہ میں سابق وفاقی وزیر کو ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا
اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کا مزید ایک روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اسلام آباد کچہری میں جوڈیشل مجسٹریٹ نے سابق وفاقی فواد چوہدری کےخلاف کیس کی سماعت کی جہاں پولیس کی جانب سے فواد چوہدری کے 5 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی، جج نے سماعت مکمل ہونے کے بعد جسمانی ریمانڈ کی استدعا پر فیصلہ محفوظ کیا اور بعد ازاں سابق وفاقی وزیر کو ایک روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔
بتایا گیا ہے کہ سابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کو منہ پر کپڑا ڈال کر اسلام آباد کچہری پہنچایا گیا، انہیں بکتر بند گاڑی میں لایا گیا اور ان کے منہ کو کپڑے سے ڈھانپ کر عدالت میں پیش کیا گیا، فواد چوہدری کے کچہری پہنچنے سے پہلے ہی ان کے دونوں بھائی اور اہلیہ بھی وہاں موجود تھے۔
بتایا جارہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے سابق رہنماء فواد چوہدری کو وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سے گرفتار کیا گیا، جہاں سابق وفاقی وزیر کو پولیس اہلکار ان کے بھائی کی رہائش گاہ سے گرفتار کرکے اپنے ساتھ لے گئے، فواد چوہدری کے بھائی فیصل چوہدری نے سابق وفاقی وزیر کی گرفتاری کی تصدیق کی اور بتایا کہ میرے بھائی چوہدری فواد کو میرے اسلام آباد والے گھر سے ناشتہ کرتے ہوئے کچھ باوردی اہلکاروں نے سادہ کپڑوں میں ملبوس افراد کے ہمراہ اغوا کر لیا ہے، میرے بار بار اصرار کے باوجود انہوں نے کوئی وارنٹ گرفتاری یا حکم نہیں دکھایا، مجھے فواد چوہدری کی سلامتی سے متعلق شدید خدشات ہیں۔
ادھر سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری پر رشوت کے بعد سرکاری زمینوں پرقبضے کا الزام بھی سامنے آگیا، اینٹی کرپشن پنجاب نے بھائی اور کزن سمیت سرکاری زمینوں پرقبضوں کے الزام میں طلب کرلیا، محکمہ اینٹی کرپشن پنجاب کا کہنا ہے کہ فواد چوہدری پر بھائیوں اورکزن کے ساتھ مل کر سرکاری زمینوں پرقبضوں کا الزام ہے، جس پر انہیں آج طلبی کا نوٹس جاری کیا، اینٹی کرپشن راولپنڈی کی جانب سے فواد چوہدری، ان کے بھائی فرازچوہدری اور کزن فوق شیرباز کو طلبی کا نوٹس جاری کیا۔
نوٹس میں کہا گیا ہے کہ فوادچوہدری پر بھائی اور کزن کے ساتھ مل کر سرکاری زمینوں پر قبضوں کا الزام ہے، جس کی انکوائری کرنی ہے، اس لیے تینوں ملزمان 11 بجے اینٹی کرپشن راولپنڈی آفس پیش ہوں۔ دوسری طرف سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے اینٹی کرپشن پنجاب کے خلاف لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ میں درخواست دائر کر دی، فواد چوہدری کی درخواست میں پنجاب حکومت اور ڈی جی اینٹی کرپشن کو فریق بنایا گیا، فواد چوہدری کی جانب سے ان کے بھائی ایڈووکیٹ فیصل چوہدری نے درخواست دائر کی۔
درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ اینٹی کرپشن کے الزامات جھوٹے اور بے بنیاد ہیں، سرکاری زمینوں پر قبضے کے الزامات بھی بےبنیاد ہیں، زمینیں پرائیویٹ لوگوں سے خریدی گئیں جن کے بیان حلفی موجود ہیں، سیاسی بنیادوں پر فواد چوہدری کو ٹارگٹ کیا جا رہا ہے، محکمہ اینٹی کرپشن فواد چوہدری کو بلیک میل کر رہا ہے۔